Featuredپنجاب

آئی ایم ایف پروگرام کیلئے بھاری سیاسی قیمت ادا کی، دعا ہے 9 واں اقتصادی جائزہ جلد مکمل ہو

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اب معیشت میں گراوٹ رک چکی ہے، جب حکومت ملی توجی ڈی پی گروتھ 6 فیصد تھی۔ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے بہت بھاری سیاسی قیمت اداکی، پاکستان کیلئےبہت مشکل فیصلےکیےگئے، پاکستان کی ساکھ ختم ہو چکی تھی، دعاہے9واں اقتصادی جائزہ جلدمکمل ہو۔

ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کیا، ان کے ہمراہ وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا و دیگر بھی موجود تھے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013میں حکومت سنبھالی تھی تو بہت مشکلات تھیں، حکومت پچھلےایک سال سےزمہ داری نبھارہی ہے، اس کوہم ای پاکستان یا5ای کانام دےسکتےہیں، ہمارے5ڈرائیونگ ایریازہیں اس حوالےسےروڈمیپ تیارکیاہے، حکومت نے معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا، رواں مالی سال انتہائی مشکل تھا۔

میکرواکنامک استحکام کی بحالی کیلئے پلان تیارکیا ہے، مقصد میکرواکنامک استحکام کی بحالی ہے، میکرواکنامک استحکام حکومت کاوژن ہے، 24سے47ویں معیشت تک جانےمیں بہت سارےمحرکات ہیں، 2013میں3ایز،اس سال5ایزکانام دیاہے، ایکسپورٹ،ایکویٹی،امپاورمنٹ،انوائرنمنٹ،انرجی کا نام دیاگیا۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت 2017 میں 24،2023میں47 ویں بنی، ہم نے ملک کو ترقی کے راستے پر لانا ہے، میکرواکنامک استحکام حکومت کاوژن ہے، جب حکومت سنبھالی توخسارہ اورمہنگائی کادباؤزیادہ تھا، پاکستان کے ڈیفالٹ کی باتیں ہورہی تھیں، ایک سہ ماہی میں زرمبادلہ ذخائرمیں6.4ارب ڈالرکمی آئی، اب معیشت میں گراوٹ رک چکی ہے، جب حکومت ملی توجی ڈی پی گروتھ6فیصدتھی، بیس لائن کی وجہ سےاگلےسال منفی گروتھ ہوگئی، اندرونی،بیرونی طورپرایک بات ہورہی تھی پاکستان ڈیفالٹ کررہاہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close