Featuredدنیا

کالا جادو یا کچھ اور! 10 سال سے کمرے میں قید تین بہن بھائی آزاد

نئی دہلی : دس برس سے قید تین بھائیوں کو آزاد کرالیا، تینوں قیدیوں نے اپنی سے خود کو کمرے میں قید کیا ہوا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ الخراش واقعہ بھارتی ریاست گجرات میں پیش آیا ہے، جہاں ایک بہن اور دو بھائیوں کو دس سال بعد قید سے آزاد کرایا گیا ہے، اہم بات یہ ہے کہ یہ خود اپنی مرضی سے کمرے میں بند ہوئے تھے۔

ریاست گجرات کے راجکوٹ میں10 سال سے ایک کمرہ میں بند دو بھائیوں اور ایک بہن کو این جی او کے عہدیداروں نے ان کے والد کی مدد سے بچالیا۔

سماجی تنظیم کے اہلکاروں نے بتایا کہ گزشتہ اتوار کی شام راجکوٹ کے ایک گھر کے بند کمرہ کا دروازہ توڑا گیا جہاں سورج کی روشنی بھی نہیں پہنچ پارہی تھی، کمرہ میں باسی کھانے اور چارو طرف اخبارات بکھرے ہوئے تھے جہاں تین بھائی بہن 10سال سے اپنے آپ کو قید کئے ہوئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں بھائی بہن کی شناخت امریش 42 سال، بھاوش 30 سال اور 39 سالہ میگنا کے ناموں سے کی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ان کے والد نے بتایا کہ تقریباً 10 برس سے یہ لوگ خود کو قید کئے ہوئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کے بچوں کی10 سال قبل اپنی والدہ کی وفات کے بعد سے ایسی حالت ہوئی۔

سماجی تنظیم کی جانب سے ان تینوں کو کمرے سے نکال کر گھر کے باہر لایا گیا، ان کے بال تراشے گئے اور انہیں صاف ستھرا کیا گیا، تینوں بھائی بہن نہایت کمزور ہوچکے ہیں جبکہ وہ بہتر انداز میں کھڑے ہونے کے قابل بھی نہیں ہیں۔

ان کے والد کے کہنے کے مطابق ان کے یہ تینوں بچے ذہنی مریض ہوسکتے ہیں، انہیں فوری طور پر علاج کی ضرورت ہے۔

تینوں کے والد جو ریٹائرڈ سرکاری ملازم ہے نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ ان کے بچے تعلیم یافتہ ہیں، انہوں نے بتایا کہ سب سے بڑا بیٹا امریش، بی اے، ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد وکالت کی ٹریننگ حاصل کر رہا تھا جبکہ بیٹی میگھنا نے نفسیات میں ایم اے کیا ہے اور چھوٹا لڑکا کرکٹ کا کھلاڑی ہے جبکہ اس نے بی اے کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اہلیہ کی وفات کے بعد ان کے بچوں نے اپنے آپ کو قید کرلیا جبکہ پڑوسیوں کے مطابق کسی رشتہ دار نے ان پر کالا جادو کیا ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سلسلے میں ابھی تک پولیس میں کوئی شکایت درج نہیں کی گئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close