Featuredاسلام آباد

افغانوں کی مدد کرنا ہمارا اسلامی فریضہ ہے،او آئی سی پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے

اسلام آباد: افغانستان کی مدد کے معاملے پر ہم پہلے ہی بہت دیر کرچکے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان کو فوری طور پر مدد کی ضرورت ہے، ہم پہلے ہی بہت دیر کرچکے ہیں۔

او آئی سی اجلاس سے وزیراعظم عمران خان کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام معزز مہمانوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، 41 سال بعد او آئی سی کا پاکستان میں اجلاس ہورہا ہے، دنیا میں کسی ملک نے افغانستان سے زیادہ مسائل کا سامنا نہیں کیا، افغان آبادی غربت کی سطح سے نیچے آتی جارہی ہے، افغانستان کے 70 فیصدبجٹ کا انحصار غیر ملکی امداد پر ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ افغان عوام کی بقا کا معاملہ ہے، پاکستان نے 40 سال قبل بھی افغانستان کے معاملے پر اجلاس بلایا تھا،40 سال سے افغانستان جنگ کا شکار ہے، افغانستان کے اثاثے منجمد کردیئے گئے ہیں، افغانستان کے بینک بند پڑے ہیں، او آئی سی پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانوں کی مدد کرنا ہمارا اسلامی فریضہ ہے، افغانستان کی مدد کے معاملے پر ہم پہلے ہی بہت دیر کرچکے ہیں، افغانستان کو فوری طور پر مدد کی ضرورت ہے، ہر معاشرے میں انسانی حقوق کے الگ معیارات ہیں، پشتون کلچر عام کلچر سے الگ ہے، دنیا کو معاملے کی حساسیت کو سمجھنا چاہیئے، سردیاں شروع ہوچکی ہیں اور افغان عوام مشکلات کا شکار ہیں۔

انہون نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، پاکستان نے 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، میری عالمی برادری سے افغانستان کی مدد کرنے کی درخواست ہے، مہاجرین کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close