اسلام آبادپاکستانپنجاب

اگر ادارے زیادتی کر رہے ہیں تو لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کو ریلیف کیسے دے دیا کیا یہ سوئٹزر لینڈ کی عدالت ہے؟

اسلام آباد (25 مارچ 2021ء ) مریم نواز اور دیگر اپوزیشن کے سیاسی قائدین بھی اکثر اداروں کو متنازعہ کرنے کے لیے یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ اداروں کی مدد سے پولیٹیکل انجینئرنگ کی جا رہی ہے اور یہاں انصاف نہیں بلکہ سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔اب جب نیب نے مریم نواز کو ایک عدد نئے اور کچھ پرانے کیسوں سے متعلق چھان بین کے لیے طلب کیا ہے تو مریم نے یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ ایک مرتبہ پھر حکومت انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے اور اس سلسلے میں نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
نیب پیشی سے متعلق گزشتہ دنوں اپنی گفتگو کے دوران مریم نواز نے ببانگ دہل کہا تھا کہ اب بہت ہو گیا جتنا انتقام ہونا تھا ہو گیا اب ہم ان کے آسان شکار نہیں بنیں گے۔
جس کے بعد مریم نواز نے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں لوگوں کو ہجوم میں نیب آفس جانے کا اعلان کیا۔جبکہ گزشتہ سے پیوستہ روز مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ سے پیشگی حفاظتی ضمانت بھی لے لی کہ نیب انہیں گرفتار نہ کر سکے۔

لاہور ہائیکورٹ نے پیشگی ضمانت دیتے ہوئے مریم نواز کی گرفتاری سے بھی روک دیا ہے۔اب مریم نواز نیب آفس جائیں گی اور پوچھے گئے سوالات کا جواب دے کر واپس آ جائیں گی۔اسی موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار طاہر ملک نے اپنے پروگرام میں کہا کہ ویسے تو مریم نواز اداروں پر الزامات لگاتے ہوئے کہتی ہیں کہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے استعمال ہو رہی ہیں جبکہ اب ہائیکورٹ جا کر اپنی حفاظتی ضمانت بھی کروا لی ہے تو کیا لاہور ہائیکورٹ سوئٹزرلینڈ کی عدالت ہے کہ جس نے مریم نواز کو ریلیف دے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر مریم نواز کو اداروں پر اعتماد نہیں ہے تو پھر وہ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے بھی رجوع نہ کیا کریں اور اپنی حفاظتی ضمانت کے لیے بھی انہیں عدالت سے درخواست نہیں کرنی چاہیے تھی۔اس کا کیا مطلب ہے کہ اگر انہیں ریلیف مل جائے تو انصاف ہوا ہے اور اگرریلیف نہ ملے یا پھر عدالتیں اور ریاستی ادارے پوچھ گچھ کے لیے انہیں طلب کر لیں تو ان کے بقول یہ پولیٹیکل انجینئرنگ اور انتقامی کارروائی ہوتی ہے تو یہ کسی طور درست نہیں ہے اور مریم نواز کو اپنا بیانیہ ایک ہی رکھنا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close