بلوچستان

ٹی ٹی پی، لشکر جھنگوی اور را فنڈڈ لشکروں کا جینا حرام کردینگے، میر سرفراز بگٹی

کوئٹہ: وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف مشکل جنگ لڑ رہے ہیں۔ دشمن پاکستان کو تھوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، جسے ہم نے ناکام بنانا ہے۔ را فنڈڈ لشکروں کا جینا حرام کردیں گے۔ وطن کی حفاظت کے لئے خون کے آخری قطرے تک لڑتے رہیں گے۔ 2009ء میں جن چوکوں پر پولیس ڈیوٹی دینے سے انکار کرتی تھی، آج وہاں پر چوکیاں قائم کر دی ہیں۔ پولیس اہلکار غفلت برتنے کے بجائے دہشتگردوں کا ایسا مقابلہ کریں کہ جو ان پر حملہ کرنے آئے، اسکی دو لاشیں سڑک پر گرا دیں۔ یہ بات انہوں نے ہفتے کو شہید فیاض سنبل پولیس لائن کوئٹہ میں پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشتگرد ہمارے جنازوں، چیک پوسٹوں اور دفاتر پر حملہ کرکے ہمارا مورال گرانا چاہتے ہیں۔ بلوچستان پولیس کے کسی بھی اہلکار نے دہشتگردی سے خوفزدہ ہوکر استعفٰی نہیں دیا۔ بلکہ شہداء کے بچوں نے بھی پولیس فورس میں شامل ہوکر دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے۔ ہم اپنے عزم پر قائم و دائم ہیں اور رہیں گے۔ تحریک طالبان پاکستان، لشکر جھنگوی اور تمام "را” فنڈڈ لشکروں کا جینا حرام کر دیں گے اور وطن کی حفاظت کریں گے۔ پولیس دربار کے انعقاد سے پولیس کے مسائل کو مزید بہتری سے سمجھنے اور انکو حل کرنے کا موقع ملا ہے۔ اس کے بہتر نتائج مرتب ہوں گے۔ ہم اس وقت دہشتگردی کے خلاف مشکل جنگ لڑ رہے ہیں۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں نے یہ جنگ قابل تحسین انداز میں لڑی ہے۔ دشمن پاکستان کو توڑنے کی سازش کر رہا ہے۔

وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے اس بار پاکستان کی بنیاد یعنی کلمہ اور مذہب کو بنیاد بناکر ہم پر جنگ مسلط کی۔ حالانکہ اس جنگ کا مذہب سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔ دہشتگردی کے واقعات کے بعد سب سے پہلے جائے وقوع پر پہنچنے کی کوشش ہوتی ہے، تاکہ اپنے جوانوں کا حوصلہ بلند کرسکوں۔ پولیس اہلکار اس جنگ کو جنگ سمجھ کر لڑیں۔ ہمارے پاس کلاشنکوف ہے اور دہشتگرد ہمیں پستول سے نشانہ بناکر چلے جاتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ اکثر اہلکاروں کی ڈیوٹی کے دوران غفلت ہیں اور اس سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ پولیس اہلکار چوکس ہوکر ڈیوٹی کریں، اگر کوئی ہم پر حملہ کرنے آئے تو انکے دو حملہ آوروں کو اس طرح سے ماریں کہ وہ نشان عبرت بن جائیں۔ میں واضح کرتا ہوں کہ ہم اپنے شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا بدلہ لیں گے۔ شہداء کے خاندانوں کی کفالت ہماری ذمہ داری ہے۔ اس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جبکہ پولیس کی ٹریننگ اور جدید اسلحہ فراہم کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ ہم اپنے سکول، ہسپتال، میدان، عدالتیں آباد رکھیں گے۔ ملک کی حفاظت کی جو قسم اٹھائی ہے، اس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریٖغ نہیں کریں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close