Featuredاسلام آباد

الیکشن2018میں حصہ لینے والی خوبصورت پاکستانی خواتین کی فہرست

اسلام آباد:عام انتخابات 2018کی آمد آمد ہے اور اس سلسلے میں پورے ملک میں بھر پور تیاریاں جاری ہیں ۔انتخابات میں جہاں ایک طرف مرد حضرات میدان میں اتر رہے ہیں تو پاکستانی خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں اور ان کی جانب سے بھی بھر پور طریقے سے انتخابات میں حصہ لیا جا رہا ہے ۔پاکستانی خواتین ہر شعبے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیںاور سیاست میں بھی خواتین کا اثر و رسوخ ہے یہ ہی وجہ ہے کہ مسلم دنیا میں سب سے پہلی خاتون وزیراعظم(بے نظیر بھٹو) کا تعلق بھی پاکستان سے ہی تھا۔ آئندہ عام انتخابات میں بھی پاکستانی خواتین بڑھ چڑ ھ کر حصہ لے رہی ہیں جن کی خوبصورتی کا چرچا سوشل میڈیا پر ہوتا رہتا ہے ۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں ۔انہوں نے این اے 120کے ضمنی الیکشن میں اپنی والدہ کے لیے بے حد فعال انتخابی مہم چلائی تھی۔شرمیلا فاروقی کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے اور وہ پی پی کی ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں ،شرمیلا فاروقی عملی سیاست میں آنے سے پہلے ماڈلنگ میں بھی اپنی قسمت آزما چکی ہیں .حنا پرویز بٹ کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے اور یہ مخصوص نشستوں پر رکن صوبائی اسمبلی رہ چکی ہیں.

زرتاج گل وزیر کا تعلق تحریک انصاف سے ہے اور یہ ڈیرہ غازی خان سے قومی اسمبلی کی امیدوار ہیں.کشمالہ طارق کا تعلق مسلم لیگ ق کے ہم خیال گروپ سے تھا ،وہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں ممبر قومی اسمبلی بھی رہ چکی ہیں.سمیرا ملک کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے اور یہ سابقہ ممبر قومی اسمبلی بھی رہ چکی ہیں اور خوشاب سے ضلعی کونسل کی چیئر مین رہ چکی ہیں ۔مومنہ باسط تحریک انصاف کی سرگرم خاتون رہنما ہیں اور یہ تحریک انصاف خواتین ونگ ہزارہ ریجن کی اہم عہدیدار ہیں ۔عائلہ ملک تحریک انصاف کی ناراض رہنما ہیں اور ان کا گروپ میانوالی میں آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہے ۔ناز بلوچ نے تحریک انصاف کو چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور اب یہ کراچی سے پی پی کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیں گی ۔حنا ربانی کھر کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے اور یہ پاکستان کی سابقہ وزیر خارجہ بھی رہ چکی ہیں ۔شازیہ مری کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے اور یہ سابقہ ایم این اے بھی رہ چکی ہیں.عائشہ گلا لئی سابقہ ایم این اے اورنئی جماعت تحریک انصاف (گلا لئی )کی سربراہ ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close