اسلام آباد

سپریم کورٹ میں ذہنی معذور شخص کی پھانسی کا فیصلہ برقرار

انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم جسٹس پروجیکٹ پاکستان(جے پی پی)50سالہ امداد علی کی پھانسی رکوانے کیلئے سرگرم عمل ہے، جنھیں 2002میں ایک مذہبی رہنما کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

انہیں رواں ماہ20ستمبر کو وہاڑی ڈسٹرکٹ جیل میں سزائے موت دی جانی تھی، تاہم جے پی پی کی جانب سے دائر درخواست کے بعد سپریم کورٹ نے اسے موخر کردیا تھا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اب درخواست خارج ہونے کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ امدادعلی کی پھانسی پر اگلے منگل تک عملدرآمد کردیا جائیگا۔جسٹس پروجیکٹ پاکستان کا کہنا ہے کہ امداد علی ذہنی طور پرمعذور اور’پیرانائیڈ شیزوفرینیا’کاشکارہے اورکئی سالوں سے اس کا مناسب علاج نہیں کروایا گیا’، لہٰذا پاکستان کو شیزوفرینیا کے شکار ایک ذہنی معذور شخص کو سزائے موت نہیں دینی چاہیے۔دوسری جانب جے پی پی کی جانب سے امداد علی کی پھانسی روکنے کیلئے صدر ممنون حسین سے رحم کی اپیل بھی کی جاچکی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close