اسلام آباد

سیکیورٹی نقائص تھے تو ذمہ داروں کو برطرف کر دینا چاہیے

دہشت گردی کے اس حملے پر پور ی قوم کوگہرے رنج میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر وقت چوکنا رہنے کی ضرورت ہے ،کوئٹہ جا کر دیکھوں گا کہ کہاں پر کمی آئی ،اگر کسی نے رو گردانی کی تو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔وزیر داخلہ نے کہاکہ دہشت گردی کے حوالے سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے ،پہلے دہشت گرد پاکستان کے اندر سے کارروائیاں کرتے تھے اور اب سرحد کے اس پار سے کارروائیاں کرتے ہیں ،ہمیں ہر وقت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کمزور ہو چکا ہے اور وہ قوم کے اعتماد کو گرانے کے لیے اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے دہشت گرد پاکستان کی سرزمین سے حملے کرتے تھے لیکن اب دہشت گرد سرحد پار سے کارروائیاں کر رہے ہیں اس لیے ہمیں ہر وقت الرٹ رہنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ یہاں پہلے پا نچ سے سات دھماکے روز ہوتے تھے لیکن اب پانچ سے سات ہفتوں بعد دھماکہ ہوتا ہے ۔ان کا کہنا تھا مسئلہ یہ ہے کہ دہشت گردی کا واقعہ ہونے پر 20دن ہم الرٹ رہتے ہیں پھر معمول پر آجاتے ہیں ،ہمیں ہر وقت الرٹ رہنا ہو گا ،سیکیورٹی ادارے الرٹ رہیں لوگ روز روز لاشیں اٹھا کر تنگ آچکے ہیں ۔نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہ کوئٹہ میں لو گ شہیدوں کی میتیں اٹھا رہے ہیں،آج میرے اور پاکستان کے لیے دکھ کا لمحہ ہے۔چوہدری نثار نے کہا کہ افواج پاکستان اور پولیس ہر روز قربانیاں دے رہی ہے ،پولیس جوانوں نے کراچی تا خیبر جان کا نذرانہ دے کر پولیس کا علم بلند رکھا ہے ۔ان کاکہنا تھا کہ انصاف انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہو گا ، جس طرح کرپشن ایک نعرہ بن چکا ہے اسی طرح ملک میں انصاف بھی نعرہ بن چکا ہے ،ہم انصاف اپنے اوپر مسلط نہیں کرتے ،انصا ف وہ ہے جو عملی طور پر دکھائی دے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close