پنجاب

عوام کہتے ہے چور پکڑا گیا اب قاتل بھی پکڑا جائے گا ،شہباز شریف کی اگلی باری ہے، طاہر القادری

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ نواز شریف کہتے پھر رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ بڑی زیادتی ہوئی حالانکہ سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے ساتھ نرمی برتی ،عدالت عظمی نے انہیں جھوٹا ،بے ایمان اور بدیانت قرار دے کر صرف نا اہل کیا سات سال کے لیے جیل میں نہیں ڈالا ،اب اگر شریف برادران نے میر ی تقریر سن لی ہے تو جی ٹی روڈ پر نہ آنا ۔انہوں نے عدالت اعظمیٰ سے مطالبہ کیا کہ پاناما کیس والی جے آئی ٹی سے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی بھی تحقیقات کرائی جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ انصاف نہ ملا تو تحریک قصاص کے اگلے مرحلے میں دھرنے کا اعلان کروں گا ،اب دھرنا دیا تو پھر وہ آخری دھرنا ہو گا اور شریف خاندان کا اقتدار نہیں بچے گا ۔طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ مجھے نا اہل کرنے کا فیصلہ ایک سال پہلے ہی ہو چکا تھا ،وہ بتائیں کہ پہلے فیصلہ کس نے کیا ،مجھے بھی پتہ ہے کہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا اور یہ فیصلہ اللہ کی بارگاہ میں ہوا تھا۔

پاکستان واپسی کے موقع پر لاہور کے ناصر باغ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ اک شخص اقتدار سے برطرف ہوا تو پوچھتا ہے مرا قصور کیا ہے ،میں ان سے پوچھتا ہوں کو17جون 2014جن 14بے گناہوں کی لاشیں گرائی گئیں ان کا قصور کیا تھا ؟،اللہ کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں ہے ۔ قومی ادا روں نے 273دن آپ کے خاندان کو صفائی کا موقع دیا لیکن آپ لوگوں نے سپریم کور ٹ ،جے آئی ٹی ،عوام اور پارلیمنٹ کے سامنے جھوٹ بولے جس پر سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے متفقہ طور پر نواز شریف کو بے ایمان ،بد دیانت اور جھوٹا قرار دیا ،اگر نواز شریف میں شرم ہوتی تو کچھ دن چھپ کر گھر بیٹھ جاتے لیکن ڈھٹائی کی حد یہ ہے کہ وہ جی ٹی روڈ پر آنے کا سوچ رہے ہیں ،نواز شریف نے اگر میری تقریر سن لی ہے تو وہ جی ٹی روڈ پر آنے کا ارادہ منسوخ کردیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم جی ٹی روڈ پر گئے تھے تو ساری دنیا کو معلوم تھا کہ ہم شریف برادران کو للکار رہے ہیں ،لیکن نواز شریف جرات کر کے بتائیں وہ کس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں ؟۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ عدالت نے نوا ز شریف کو نا اہل کیا لیکن آج بھی ن لیگ کی حکومت ہے نواز شریف کے دئیے ہوئے نام پروزیر اعظم بنا ہے لیکن پھر بھی یہ کہتے ہیںکہ جمہوریت کا مینڈیٹ نہیں مانا جاتا ،اس کا مطلب یہ جمہوری سلطنت شریفیہ کو مانتے ہیں ، اگر ان کے خاندان کے کسی فرد کو باہر کیا جائے تو جمہوریت ختم ہو گئی ،اس سے پتہ چلتا ہے کہ شریف خاندان جمہوریت پر یقین نہیں رکھتا ۔

 

انہوں نے کہاکہ لاہور ائیر پورٹ سے مال روڈ آتے ہوئے جگہ جگہ پر بورڈ لگے ہوئے تھے جس پر لکھا ہوا تھا کہ ہم صادق اور امین ہیں،ہم نواز شریف ہیں ،اس کا مطلب آپ اپنے آپ کو گالی دے رہے ہو ،کیونکہ نواز شریف آج گالی بن چکا ہے،مزید بورڈز پر لکھا ہوا تھا نواز شریف دلوں میں حکومت کرتے ہیں ،خدا کے لیے نواز شریف دلوں کی حکومت کر لیں پاکستان کی جان چھوڑ دیں۔طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف کو توقع نہی تھی کہ ان کے خلاف ایسا فیصلہ آئے گا اور مجھے بھی ایسے فیصلے کی توقع نہیں تھی لیکن اب میری توقع کے خلاف فیصلہ آیا ہے تو دل کہتا ہے کہ اللہ کی مدد اترنے لگی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں ایک جے آئی ٹی نے شریف خاندان کا چہرہ ننگا کیا ،اس ہی جے آئی ٹی سے ماڈل ٹاﺅن کیس کی تحقیقات کرالیں تو پتہ چل جائے گا کہ د ن دیہاڑے قت کرنے والے اور اس بر بریت کا حکم دینے والے کون تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں 114لوگوں کو گولیاں ماری گئیں لیکن قاتلوں کو پکڑنے والا کو ئی نہیں ،عدالتوں کے بار بار حکم پر بھی ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی پھر اس وقت کے آرمی چیف نے مداخلت کی تو ایف آئی آر کاٹی گئی لیکن اس پر بھی مزید کوئی کارروائی نہیں ہوئی لیکن اب تخت لاہور کا فیصلہ ہو چکا ،عوام ایک آواز ہو کر کھڑے ہو گئی ہے ،عوام کہتے ہے چور پکڑا گیا اب قاتل بھی پکڑا جائے گا ،شہباز شریف کی اگلی باری ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close