پنجاب

صحت کارڈ سے غریب کا علاج بدستور جاری رہے گا : محسن نقوی

ماضی میں ہیلتھ کارڈ کے غلط استعمال کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا

لاہور: حکومت صوبے میں ہیلتھ کارڈ کا غلط استعمال روکنے کے اقدامات کررہی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں ہیلتھ کارڈ بند نہیں ہو رہا۔ حکومت ہیلتھ کارڈ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ پر سرکاری اسپتالوں میں مفت علاج ہوگا جب کہ نجی اسپتالوں میں 70 فیصد مفت علاج ہوگا۔ ہیلتھ کارڈ پر دل کے آپریشن قطعاً بند نہیں کیے جا رہے۔ صحت کارڈ سے غریب کا علاج بدستور جاری رہے گا۔
محسن نقوی نے تفصیل بتاتے ہوئے مزید کہا کہ سرکاری اسپتال میں مریض کا ہیلتھ کارڈ پر سو فیصد اور نجی اسپتال میں 70 فیصد مفت علاج ہورہاہے۔ ماضی میں ہیلتھ کارڈ کے غلط استعمال کی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا، خدانخواستہ ایمرجنسی ہو تو میں خود بھی علاج کے لیے سرکاری اسپتال جانا چاہوں گا۔
ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کام ٹھیک ہورہا ہے اور منصوبہ مقررہ مدت میں پورا ہوگا، بارشوں کی وجہ سے تھوڑی رکاوٹ پیش آئے گی۔ عید کے دنوں میں بھی 24 گھنٹے کام ہوا ۔ ترقیاتی کاموں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ تمام ترقیاتی کاموں سے متعلق نیسپاک سے ٹیکنیکل کلیئرنس سرٹیفکیٹ لیے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کلمہ چوک انڈرپاس میں پانی جمع ہونے کی رپورٹ کل ملے گی، جس کے بعد وجوہات کا تعین کرکے ذمے داران کے خلاف کارروائی ہوگی۔ زیر تکمیل منصوبوں کو بروقت مکمل کروانا میری ترجیح ہے اور ہم شفافیت کو ہر صورت میں یقینی بنائیں گے۔ ترقیاتی منصوبوں پر مختصر وقت میں غیر معمولی کام سب کے سامنے ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ شاہدرہ او ردیگر منصوبوں پر عید کی تعطیلات میں کام نہیں رکا۔ کنٹریکٹر نے لیبر کو 3گنا ادائیگی کر کے کام رُکنے نہیں دیا۔ صوبائی دارالحکومت کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ لاہور میں صفائی کے حوالے سے نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔ اس حوالے سے وزرا عامر میر، اظفر ناصر، کمشنر محمد علی رندھاوا اور ڈپٹی کمشنر نے بے مثال کارکردگی کامظاہرہ کیا۔

صوبے میں پولیس کی کارکردگی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہورپولیس کس کو پروٹوکول دے رہی ہے مجھے بتائیں۔ جرائم کاگراف نیچے آرہاہے تاہم جس سطح سے نیچے آنا چاہیے تھا نہیں آ سکا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close