پنجاب

الیکشن شفاف نہیں رہے ماضی کی طرح انجینئرڈ تھے : سراج الحق

جعلی انتخابات کے نتیجے میں بننے والی حکومت بھی جعلی ہوگی

لاہور: ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم کو سپورٹ فراہم کی گئی عدالتی حکم کے باوجود انٹرنیٹ سروس بند کی گئی

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ الیکشن 8 فروری کو ہوگیا لیکن مکمل نتائج ابھی تک مکمل نہیں ہوسکے الیکشن شفاف نہیں رہے ماضی کی طرح انجینئرڈ تھے اور اب جعلی انتخابات کے نتیجے میں بننے والی حکومت بھی جعلی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا اور یورپی یونین نے بھی انتخابات کی شفافیت پر اعتراض کیا ہے آزادانہ کمیشن بنایا جائے جو انتخابی دھاندلیوں کی تحقیق کرے، الیکشن کمیشن کو اب مستعفی ہوجانا چاہیے کیوں کہ تمام جماعتوں کو ایک جیسا ماحول فراہم نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیوایم کو سپورٹ فراہم کی گئی عدالتی حکم کے باوجود انٹرنیٹ سروس بند کی گئی
یہ عوام کے ساتھ اور ووٹرز کے ساتھ زیادتی ہے، کراچی میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا مگر کراچی میں ایک بار پھر ایم کیوایم کو جتوایا گیا ایک قاتل جماعت کو آگے لایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پوچھتا ہوں کو سات فروری کو بیلٹ پیپر ایم کیو ایم کے پاس کیسے پہنچے؟ میں پوچھنا چاہتا ہوں کراچی میں متعددپولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ دوپہر 3 بجے کیوں شروع ہوئی؟ کراچی کے عوام کے حق پر ڈالا گیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ فوری طورپر کراچی میں نتائج کا اعلان کیا جائے جب دور دراز علاقوں کے رزلٹ آسکتے ہیں تو کراچی کے نتائج کیوں نہیں آرہے ہیں؟

سربراہ جماعت اسلامی نے کہا کہ الیکشن پُرامن ضرور ہوا ہے لیکن یہ غیرشفاف الیکشن تھا اسلام آباد کے ایک حلقے میں فارم 45 کے مطابق ہمارے ووٹ 19 ہزار تھے جسے فارم 47 میں 1900 کردیا گیا، میں نے خود ایک حلقہ سے الیکشن لڑا، جیتنے والے امیدوار کو مبارکباد دیتا ہوں۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close