پنجاب

آئین نہیں سلطنت شریفیہ کا خاتمہ چاہتے ہیں، طاہر القادری

اہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وہ ملک کا آئین نہیں بلکہ سلطنت شریفیہ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسہ سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب آج سب کے اکٹھے ہونے میں میرا کمال نہیں، یہ کمال سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی قربانیوں کا ہے، یہ کمال ہے ان معصوم بچوں بچیوں کاجن کی حفاظت کیلیے سب اکٹھے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں اتنی تقسیم و تفریق ہوچکی ہے کہ کسی معاملے پر مل بیٹھنے کا حوصلہ نہیں رہا۔ طاہر القادری نے کہا کہ آج ہم سب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے جمع ہوئے ہیں، سب کو بلانے کا مقصد اپنی ذات کے لیے کچھ حاصل کرنا نہیں بلکہ سوئی ہوئے شعور کو جگانا اور بے آوازوں کو آواز دینا ہے۔

عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ انسانی حقوق کچلے جارہے ہیں اور قومی دولت لوٹی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدلیہ کو آزاد رکھنے اور ہر مظلوم کو انصاف دلانے اور ملک کو درندوں سے بچانے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، قوم اٹھے اور پہچانے کہ دشمن کون ہے۔

طاہر القادری نے کہا کہ ہم اس ملک کے امن کو نہیں توڑنا چاہتے، اگر ایسا کرنا ہوتا تو نواز شریف اور شہباز شریف کو جاتی امرا سے باہر ایک قدم رکھنے کی جرات نہ ہوتی، چاہتے ہیں قانون عوام اور نوازشریف کے بچوں سب کے لیے برابر ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا شیوہ نہ توڑ پھوڑ ہے نہ جلاؤ گھیراؤ ہے، ہمیں قانون ہاتھ میں لینا ہوتا تو سانحات برداشت نہ کرتے، سلطنت شریفیہ کے جرائم کے خلاف آج جمع ہیں۔

طاہر القادری جلسے سے خطاب کررہے ہیں—آن لائن فوٹو۔

انہوں نے کہا کہ ایک بھائی کو عدلیہ نے نااہل کیا دوسرے بھائی نے 14 بے گناہوں پر فائرنگ کرائی، سپاہی سے لے کر آئی جی تک تقرر و تبادلہ ان کے ہاتھ میں ہے۔ طاہر القادری کے مطابق پوری دنیا میں ایک سیاسی جماعت ایسی نہیں جس کا نام کسی شخص کے نام پر ہو، کیا پاکستان سلطنت شریفیہ کے لٹیروں کیلیے بناتھا؟

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10سال میں ساڑھے 700 ارب روپے پنجاب پولیس کو دیے گئے، پولیس نے جاتی امرا کو تو تحفظ دیا لیکن غریبوں کو تحفظ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ سلطنت شریفیہ کا سیا سی لشکر ہے، انہوں نے دہشتگردی کا کلچر متعارف کیا ہے، انہیں امن سے دشمنی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close