Featuredپنجاب

مولانا خادم حسین رضوی نے آسیہ مسیح کی سزا بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا

لاہور: میلادالنبی (ص) کے سلسلہ میں لاہور میں تحریک لبیک یارسول اللہ کے زیراہتمام نکالے جانیوالے جلوس کے شرکاء سے داتا دربار کے باہر خطاب کرتے ہوئے سربراہ تحریک لبیک مولانا خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ آج آپ لوگوں نے جیسے خوشی منائی، اس سے بہت سے لوگوں کو تکلیف بھی ہوئی ہے، لیکن ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم حضور (ص) کا میلاد مناتے رہیں گے کوئی جلتا ہے تو جلتا رہے۔ خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ کوئی آدمی تحریک لبیک کو گھٹیا قسم ہتھکنڈوں سے مغلوب کر لے گا تو یہ اس کی خام خیالی ہے، جتنا ہمارے ساتھیوں پر ظلم ہو رہا ہے، جو کر رہے ہیں وہ باز آجائیں، ظلم کا یہ سلسلہ بند کیا گیا تو اس کا انجام بہت خطرناک ہوگا۔ خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ اگر کسی جماعت میں دم خم ہے تو وہ صرف تحریک لبیک ہے، میڈیا ہمارا جلوس نہیں دیکھا رہا، تو وہ سوچ لے کہ وہ کس نسل سے ہیں۔

تحریک لبیک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم موت سے نہیں ڈرتے، حرمت رسول (ص) کیلئے ہماری جان حاضر ہے، اگر حکومتی لوگ ہمارے کسی ایک کارکن کو گولی ماریں گے تو 10 لوگ آگے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیوز اینکر جو چینلوں پر بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں، وہ پہلے اپنا شجرہ نسب بتائیں، میرے بارے میں عجیب عجیت باتیں کرتے ہیں، مجھ ان کی کوئی پرواہ نہیں، میں رسول (ص) کی حرمت کیلئے نکلا ہوں۔ انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے کوئی پوچھے کہ آپ کا تعلق تحریک لبیک سے ہے؟ تو جواب میں ڈٹ کر، سینہ تان کر کہنا ہاں میرا سب کچھ تحریک لبیک کیلئے ہے۔ خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ شیر خوار بچے بھی لبیک کے ساتھ ہیں اسے تبدیلی کہتے ہیں، جنہوں نے تبدیلی کے نام پر عوام کو گمراہ کیا ان کو پاکستان سے زیادہ اسرائیل کی فکر ہے انہوں نے اعلان کیا کہ 25 نومبر کو راولپنڈی میں فیض آباد ہمارا جلسہ ہو گا جہاں ہم شہدائے فیض آباد کو سلام پیش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے، حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی اُدھر بھارت پاکستانی پرچم لہرانے والے کشمیریوں کو شہید کر رہا ہے، ہم فوج سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے لئے راستے کھول دے، ہم لبیک یارسول اللہ کا نعرہ لگا کر کشمیر میں داخل ہو جائیں گے اور پھر دیکھیں گے وہاں کون سا ہندو فوج بچتا ہے، ہم سب فوجیوں کا صفایا کر کے کشمیر کو آزاد کروا کر دکھائیں گے۔ خاد حسین رضوی نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانتے، ہمارا مطالبہ ہے کہ آسیہ مسیح کی سزا کو بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جلوس کے شرکاء کھانا کھانے نہیں، اسلام کے نفاذ کیلئے آئے ہیں، آج کا جلوس یاد گار بنا ہے، اسی جلوس کو ہی دیکھ کر حکومت فیصلہ کر لے کہ عوام کیا چاہتے ہیں، یہ ایک قسم کا ریفرنڈم ہے، عوام چاہتے ہیں سپریم کورٹ کا فیصلہ بیرونی دباؤ پر کیا گیا، اسے واپس لیا جائے۔ اگر حکومت نے ہمارے ساتھ کئے گئے معاہدے کی تمام شقوں پر عملدرآمد نہ کیا تو ہم دوبارہ سڑکوں پر نکل سکتے ہیں اور اسکی ذمہ دار حکومت خود ہو گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close