سندھ

وزیر بلدیات سندھ کا شاہراہوں‌ کا دورہ، پانی کی نکاسی کی نگرانی

وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا کہ وہ گذشتہ رات سے اب تک ہونے والی بارشوں کے بعد نکاسی آب کے کاموں کی نگرانی کر رہے ہیں اور بلدیاتی اداروں میں اس حوالے سے غفلت کے مرتکب افسران سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایم سیز کے اشتہاری بل بورڈز ہٹا دیئے گئے ہیں تاہم کچھ مقامات پر کنٹونمنٹ بورڈ اور پرائیویٹ اداروں کی جانب سے اپنی عمارتوں پر ہورڈنگز لگائے گئے ہیں جنہیں فوری ہٹانے کے لیے درخواست کی جا رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کے ایم سی اور کے ڈی اے کے درمیان کوئی تنازع نہیں ،یہ دونوں ادارے وزارت بلدیات کے تحت ہیں اور سب مل کر کام کر رہے ہیں اگر کوئی معمولی مسائل ہیں بھی تو انہیں جلد حل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تیز بارش کے باوجود شہر میں مرکزی شاہراہوں اور کوریڈورز پر ٹریفک رواں دواں ہے اور صورتحال کنٹرول میں ہے ۔ وزیر بلدیات نے مختلف برساتی نالوں کا بھی دورہ کیا اور گجر نالہ ، اورنگی نالہ، پی ای سی ایچ ایس نالہ سمیت دیگر نالوں کا معائنہ کیا اور ہدایت کی کہ جہاں جہاں برساتی نالوں میں رکاوٹیں حائل ہیں انہیں فوری دور کیا جائے۔

صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد نے بتایا کہ اس بار شہر میں معمول سے زیادہ مون سون کی بارشیں متوقع ہیں لہٰذا کوشش کی جا رہی ہے کہ برساتی پانی کی نکاسی کے لیے ہرممکن بہتر اور زیادہ انتظامات کیے جائیں،رمضان المبارک میں شہریوں کی رہنمائی اور ٹریفک کنٹرول میں مدد کے لیے 650 سٹی وارڈنز کو شہر کے مختلف علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے

ایڈمسنٹریٹر نے بتایا کہ وہ مون سون کی بارشوں کے دوران خدمات انجام دیتے رہیں گے جبکہ ڈیزاسسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کو بھی فعال رکھا گیا ہے اور پارکس اور محکمہ انجینئرنگ کے ایمرجنسی سینٹرز 24 گھنٹے فعال رکھے جا رہے ہیں جہاں ہمہ وقت عملہ اور ضروری مشینری موجود ہے،بارشوں کے حوالے سے شہری اپنی شکایات کمپلین نمبر 1339 پر 24 گھنٹے درج کراسکتے ہیں جس پر فوری کارروائی کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ منگل اور بدھ کے روز بارش کے بعد برساتی پانی کی نکاسی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے شارع فیصل پر نرسری مارکیٹ، لال کوٹھی، پوسٹ آفس اور ٹیپو سلطان روڈ سمیت کارساز موڑ پر جہاں جہاں بارش کا پانی جمع ہوا اسے فوری طور پر نکالنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں جبکہ ایکسپریس وے شہید ملت روڈ، شاہراہ قائدین اور یونیورسٹی روڈ پر بھی برساتی پانی جمع ہونے کی شکایت پر فوری کارروائی عمل میں لائی گئی جس سے ان تمام مقامات پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے میں مدد ملی۔

لئیق احمد نے مزید بتایا کہ ایف ٹی سی اور لیاقت آباد انڈر پاس پر بھی ڈی واٹرنگ پمپس کے ذریعے پانی نکالا گیا۔ بارش شروع ہوتے ہی محکمہ میونسپل سروسز کے سیکڑوں اہلکار شہر کی مختلف سڑکوں پر موجود تھے اور نکاسی آب کا کام تیزی سے شروع کردیا گیا تھا جو بدھ کے روز ہونے والی بارش کے بعد بھی جاری رہا اور جہاں جہاں سے پانی کھڑا ہونے کی شکایات ملی تھیں وہاں فوری طور پر عملہ اور مشینری روانہ کردی گئی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close