Featuredسندھ

موجودہ صورتحال برقرار رہی تو ایم کیو ایم 18ویں ترمیم پر اپنے موقف میں نظرثانی کرے گی، عامر خان

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ موجودہ حکومت سندھ گذشتہ دس سالوں سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، اس کے دورِ حکومت میں سندھ نہ صرف تباہ حال ہوا بلکہ بدانتظامی اور بیڈگورننس کے باعث بدعنوانی کی شرح میں اضافہ اور عوام کا معیار زندگی بھی انحطاط کا شکار ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا۔ انکے ہمراہ ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل، رکن ربطہ کمیٹی و ممبر قومی اسمبلی سید امین الحق، اراکین رابطہ کمیٹی ارشد حسن، زاہد منصوری، شکیل احمد موجود تھے۔

عامر خان نے کہا کہ سندھ حکومت خودمختار اور نیم خودمختار اداروں میں بھی غیر قانونی مداخلت کو بڑھاوا دے رہی ہے، سندھ کی جامعات میں پروائس چانسلرز کے ذریعے انتظامی معاملات میں مداخلت کرکے اپنی من مانی کرنا چاہتی ہے، 18ویں ترمیم کی منظوری کے بعد سندھ کی جامعات بالخصوص جامعہ کراچی گرانٹ نہ ہونے کے برابر کردی گئی ہے، موجودہ صورتحال برقرار رہی تو ایم کیو ایم 18ویں ترمیم پر اپنے موقف میں نظرثانی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم اکثر اخبارات میں سندھ کے شہری محکموں میں آسامیوں کیلئے اشتہارات کا مشاہدہ کرتے ہیں جس کی بنیاد پر درخواستیں جمع کی جاتی ہیں، لیکن اس کے بعد کوئی عمل آگے نہیں بڑھتا اور آسامیاں خاموشی سے پر کرلی جاتی ہیں، درخواست جمع کرانے پر بے روزگار نوجوانوں کے اخراجات بھی آتے ہیں، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے یہ تمام آسامیاں یا تو رشوت کے عوض یا پھر سیاسی وفاداریوں کی بنیاد پر پر کرلی جاتی ہیں جو غریب عوام کا استحصال ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے ذریعے کراچی کے قانونی گھروں کو توڑا جارہا ہے، ایک طرف بنی گالہ کو ریگولرائز کرنے کی بات اور دوسری طرف کراچی کے گھروں کو توڑا جارہا ہے، ایسے فیصلوں سے بے چینی جنم لے رہی ہے، غیر قانونی تعمیرات میں ملوث لوگوں کے خلاف ایکشن کیوں نہیں ہورہا؟ غریب اور مظلوم لوگوں سے ان کے گھر نہ چھینے جائیں، ایم کیو ایم کے زیر اہتمام ناگن چورنگی پر پانی کی عدم فراہمی پر احتجاج کیا جائیگا، ایم کیو ایم گھروں کو غیر قانونی توڑنے کے خلاف بھی احتجاج کرے گی، کے فور منصوبے کے حوالے سے ہوشربا انکشافات عوام کے سامنے لائیں گے۔

عامر خان نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان گاہے بگاہے سندھ حکومت کی بدعنوانی اور بیڈ گورننس پر بات کرتی رہی ہے، مندرجہ بالا حقائق کی روشنی میں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت آئین سے انحراف کرہی ہے اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان معاملات کا ازخود نوٹس لیں اور ایک با اختیار جے آئی ٹی تشکیل دیں جو ان معاملات کی تحقیقات کرکے تفصیلی اور جامع رپورٹ عدالت عظمی میں پیش کرے، جس کی بنیاد پر قانون حرکت میں آئے اور بدعنوان عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

ایم کیو ایم پاکستان مطالبہ کرتی ہے کہ سندھ اسمبلی نے قانون سازی کے ذریعے گورنر سندھ سے اختیارات لے کر وزیراعلیٰ کو منتقل کئے ہیں، اس غیر منصفانہ قانون کو فوری واپس لیا جائے اور بہتر نظم نسق اور اختیارات میں توازن پیدا کرنے کیلئے گورنر کے اختیارات کو بحال کیا جائے تاکہ اداروں کا وقار برقرار رکھا جاسکے۔ اس موقع پر کنور نوید جمیل نے کہا کہ گذشتہ دس سال سے حکومت نے کراچی کے نوجوانوں پر روزگار کے دروازے بند کئے ہوئے ہیں، جب کراچی کے بچوں کو روزگار نہیں دیا گیا تو انہوں نے اپنے گھر پر ایک دوکان کھول لی، اب وہ بھی توڑی جارہی ہے، غیر قانونی تجاوزات کے نام پر کراچی میں بے چینی پھیلائی جارہی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close