سندھ

الطاف حسین سے لاتعلقی کتنی مشکل تھی ہم جانتے ہیں

مہاجر غدار نہیں ہیں نہ تھے اور نہ ہی ہونگے ۔کہاجاتاہے کہ خوف کے باعث ایم کیوایم پاکستان بنائی تاہم اگر خوف ہوتا تو خاموش ہو کر بیٹھ جاتے پاکستان نہ آتے۔حکومت اور اداروں کیساتھ کھڑے ہیں اور انتہائی تلخ مگر بہت آسانی سے فیصلے کر رہے ہیں ۔

سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کیخلاف قرارداد کی حمایت کرتا ہوں ، قائدایم کیوایم سے علیحدہ کسی خوف کے باعث نہیں ہوئے،اکثریت کے باوجود کبھی سندھ میں ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ نہیں بننے دیا گیا ۔الطاف حسین سے لاتعلقی کا اظہار کتنا مشکل تھا ہم جانتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ22اگست کو جو ہوا ایم کیو ایم کی بھوک ہڑتال کا نتیجہ نہیں تھاکیونکہ ایم کیوایم تواس وقت صوبائی اوروفاقی حکومت سے بات چیت میں مصروف تھی تاہم بھوک ہڑتال میں ہمارے ساتھ ایسا ہو جائے گا اندازہ نہیں تھا ۔ ہمیں سوشل میڈیا پر گالیاں دی جا رہی ہیں اور غدار قرار دیا جا رہا ہے۔ہمارےپاس بھوک ہڑتال کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ ہم اردو بولنے والوں کی اولاد ہیں مہاجروں کے غدار نہیں ، ہمیں دیوارسے نہ لگایا جائے ہمارا ساتھ دیاجائے،کسی کواچھالگے یابراہمارے بڑوں نے ملک کےلیے جدوجہدکی،قربانیاں دیں۔ہم نے رابطہ کمیٹی کے کنونیر اور ارکان کو فارغ کیا ہے ، ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے کیونکہ ہم اپنے معاملات میں بلکل کلیئر ہیں ۔کراچی میں پتھر نہ چلنے کی سیاست کا بیڑا اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا ہے ہمارے زخموں پرمرہم رکھیں،ہم اپنی ریاست،قوم کیساتھ سوچ سمجھ کرکھڑے ہیں،خواجہ اظہارالحسن کی فوری رہائی پروزیراعلیٰ سندھ کاشکرگزارہوں۔کوئی مانے نہ مانے مہاجر پنجابی اتحاد ایم کیو ایم سے پہلے موجود تھا،میں مہاجرنہیں، میں تو پاکستان میں پیدا ہوا ہوں۔میں نے نصاب میں سندھی پڑھی ہے اورسمجھتا ہوں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ ہم پرجوقرض ہے ہم نے وہ قرض اتارنے کیلئے انتہائی تلخ فیصلہ کیاہے،کیاکسی نے معلوم کرنےکی کوشش کی کہ مہاجراحساس محرومی کاشکارکیوں ہیں؟: ہم اس ریاست کے شہری ہیں۔لوگ سمجھتے ہیں کہ ملک میں ایک وفاقی کوٹہ ہے،سندھ میں صوبائی کوٹہ ہے۔22اگست کے بعدمہاجروں کی پہچان پربحث شروع ہوگئی۔انہوں نے مزید کہا کہ نجی چینل پرحملے پرآرٹیکل6لگایاجائے لیکن پی ٹی وی پرحملہ کرنےوالوں کوچھوڑدیاجائے؟فیصل سبز واری نے اپنی تقریر پاکستان زندہ باد کے نعرے سے ختم کی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close