سندھ

صحافی کو کس حکومتی شخصیت نے دی؟ انتہائی حیران کن حقائق سامنے آ گئے

کور کمانڈر کانفرنس کے اعلامیہ میں بھی یہ خبر چھپوانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا جبکہ وزیرداخلہ نے اس خبر کی بھرپور تردید  کرتے ہوئے تحقیقات کر کے خبر چھپوانے والے کے خلاف کارروائی کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ ایسے میں چند ٹی وی اینکرز کی جانب سے اور سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں میں وزیراعظم ہاﺅس کے ایک اعلیٰ سرکاری افسر کا نام لیا جا رہا ہے کہ اس نے خبر سرل المیڈا تک پہنچائی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیراعظم ہاﺅس کے جس سرکاری افسر کا نام لیا جا رہا ہے وہ کبھی کسی سیکیورٹی میٹنگ میں شریک ہی نہیں رہے، مزید یہ کہ اب تک کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ اس افسر کی سرل المیڈا سے کبھی براہ راست یا ون ٹو ون ملاقات ہی نہیں ہوئی۔ اس حیران کن انکشاف کے بعد اب ایک مرتبہ پھر اصلی ذمہ دار کی تلاش شروع ہو گئی ہے۔ اس معاملے کی تفتیش کرنے والوں کا یہ خیال ہے کہ میڈیا میں اس سرکاری افسر کا نام بھی اسی شخصیت نے دیا جس نے دراصل خبر ”لیک“ کی۔ کوشش یہ تھی کہ اس کے ذریعے توجہ میٹنگ کے شرکاءسے ہٹ جائے۔ یاد رہے میٹنگ میں گنتی کے چند وزراءکے علاوہ صرف سیکیورٹی حکام شریک تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close