سندھ

ٹنڈو آلہ یار واقعہ کے ذمہ دار پولیس آفیسرز کے خلاف مقدمہ قائم کیا جائے

کراچی :  ٹنڈوالہیار میں قتل بھی ہمیں کیا جارہا ہے اور گرفتار بھی ہم ہورہے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے ٹنڈوالہیار میں ایم کیو ایم کارکنان کی گرفتاری کے خلاف شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کے ذمہ دار ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سمیت تمام پولیس آفیسرز کو بر طرف کرکے ان کے خلاف مقدمہ قائم کیا جائے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ٹنڈوالہیار واقعہ میں قتل بھی ہمارا اور گرفتار بھی ہم ہو رہے ہیں، ٹنڈو آلہ یار میں احتجاج کرنے والی ہماری ماؤں اور بہنوں پر لاٹھی چارج کیا جارہا ہے۔ کل ہمارے کارکن کو کھلے عام جدید اسلحے سے فائرنگ کرکے کورٹ کے باہر قتل کیا گیا۔ خلیل الرحمٰن کے قتل کے چشم دید گواہان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات قائم کئے گئے، ان گواہوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ایم کیو ایم کے کنوینئر نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہم گزشتہ کئی سال سے پاکستان کے تمام اداروں کو یہ بتاتے رہے ہیں کہ پاکستان پیپلزپارٹی اپنے پاکستان کو دولخت کرنے کے ایجنڈے پر گامزن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کو ان قوم پرستوں کی جانب سے حالت جنگ میں رکھا گیا ہے۔ کیا پاکستان کے ان بیٹوں کو آہ بکاہ کی بھی اجازت نہیں ہے؟ کیا ان خواتین اور بچوں کو اپنے پیارے کا غم منانے کی بھی اجازت نہیں ہے؟

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کل پوری رات ہمارے لوگوں کے گھروں پر چھاپے اور گرفتاریوں کی جاتی رہیں، قتل بھی ہمیں کیا جارہا ہے اور گرفتار بھی ہم ہورہے ہیں۔ کل پیپلزپارٹی کے لوگوں نے وہاں جلاو گھیراؤ کرکے ایف آئی آر ہم پر درج کرائی۔ کل جن دہشت گردوں نے قتل کیا، ان کے گھروں پر کتنے چھاپے مارے گئے؟

ایم کیو ایم رہنماء کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کا ملٹری ونگ سندھ پولیس ہے۔ سندھ سانحہ ہوچکا، اب صرف اس کا انکشاف باقی ہے۔ سندھ حکومت ان تمام دہشت گردیوں میں معاون اور مددگار ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور اس کی حب الوطنی پر بار بار سوالیہ نشان لگتا رہا ہے اور سندھ کہ شہری علاقوں پر بار بار ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے گئے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے چودہ سالوں میں پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ اور کراچی کو تباہ برباد کر دیا ہے۔ ہمیں بتایا جائے کہ کس قومی مفاد میں پیپلزپارٹی کو لوٹ مار اور تباہی و بربادی کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں کو کھل کر سیاست کرنے کی اجازت ہے، مگر ایم کیو ایم کو آج بھی کھل کر سیاست نہیں کرنے دی جارہی۔ ہمارے بینرز کو ڈھونڈھ ڈھونڈھ کر اتارا جاتا ہے۔ پورے شہر میں ہر سیاسی جماعت کا بینر اور وال چاکنگ نظر آتی ہے۔ اب مزید سندھ کے شہری علاقوں کو لوٹنے کی اجازت دی جاسکتی۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ریاست کراچی کو لوٹنے والوں سے محفوظ رکھے، کراچی پوری ریاست کا معاشی تحفظ کریگا۔ خدارا سندھ کے شہروں کے ساتھ ہونے والی نا انصافی کو روکا جائے۔

ایم کیو ایم رہنماء کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سندھ پولیس کے ساتھ مل کر لسانی فسادات کا مصوبہ بنا چکی ہے۔ پولیس آپریشن کی آڑ میں مہاجروں کو بلاجواز تنگ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹنڈو آلہ یار واقعہ کے ذمہ دار ڈی آئی جی اور ایس ایس پی سمیت تمام پولیس آفیسرز کو بر طرف کرکے ان کے خلاف مقدمہ قائم کیا جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close