کھیل و ثقافت

امریکی تیراک رائن لوکٹی کی سپانسرشپ ختم

واضح رہے کہ امریکی تیراکوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں ریو ڈی جنیرو میں پستول دکھا کر لُوٹ لیا گیا تھا تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا کہ ان کا یہ دعویٰ من گھڑت تھا اور وہ خود ایک پیٹرول پمپ پر توڑ پھوڑ میں ملوث تھے۔

12 اولمپک میڈل جیتنے والے رائن لوکٹی کا شمار دنیا کے کامیاب ترین تیراکوں میں ہوتا ہے اور وہ سپانسرشپ کے ذریعے لاکھوں ڈالر کماتے ہیں۔

لوکٹی کی سب سے بڑی سپانسر شپ کمپنی سپیڈو نے ایک بیان میں کہا: ’ہم لوکٹی کے رویے کو نظر انداز نہیں کر سکتے کیونکہ یہ ہماری اقدار نہیں جس کے لیے ہم ایک بڑے عرصے سے کھڑے ہیں۔‘

ادھر 32 سالہ امریکی تیراک لوکٹی نے سپیڈو کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے کمپنی کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں گذشتہ کئی برسوں کے دوران سپیڈو کی شراکت کے دوران حاصل ہونے والے مواقع پر اس کا شکر گزار ہوں۔‘

دوسری جانب رالف لورین نے اپنی ویب سائٹ سے لوکٹی کی چند تصاویر کو ہٹاتے ہوئے کہا ہے کہ لوکٹی کی سپانسرشب صرف ریو اولمپکس کے لیے ہی تھی اور اس کی تجدید نہیں کی جائے گی۔

رالف لورین اور ایئر ویو نے امریکی اولمپک اور پیرا اولمپک ٹیموں کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سینیرون کینڈیلا نے ایک بیان میں کہا: ’ہم اپنے ملازمین کے اعلیٰ معیار رکھتے ہیں اور ہم اپنے بزنس پارٹنرز سے ایسی ہی توقع رکھتے ہیں۔‘

سپیڈو کا کہنا ہے کہ وہ رائن لوکٹی کی سپانسر شپ فیس میں سے 50,000 امریکی ڈالر برازیل کی چیرٹی ’سیو دی چلڈرن‘ کو عطیہ کریں گے۔

سپیڈو نے لوکٹی کی سپانسرشپ کی مالیت ظاہر نہیں کی تاہم اطلاعات کے مطابق امریکی تیراک کا سپیڈو سے دس سالہ معاہدہ رواں برس ختم ہو رہا ہے۔

مشہور امریکی مالیاتی جریدے فوربز نے سنہ 2012 کے لندن اولمپکس کے دروان رائن لوکٹی کی سپانسرشپ سے حاصل ہونے والی آمدنی 20 لاکھ امریکی ڈالر بتائی ہے جو انھوں نے جیلیٹ، نیسان، اے ٹی اینڈ ٹی اور گیٹوریڈ سے حاصل کی۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close