دنیا

دنیا کا ہر شخص زندہ جل جائے گا اگر ۔۔۔ سب سے خوفناک پیشگوئی منظر عام پر آگئی

لندن: ماحولیاتی تبدیلیوں اور ان کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خطرات کے بارے میں بات کئی دہائیوں سے کی جا رہی ہے، لیکن پہلی بار ایک عالمی شہرت یافتہ سائنسدان نے آنے والی تباہی کا ایسا خوفناک نقشہ کھینچا ہے کہ جس کا تصور کر کے ہی انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق نیو یارک میگزین میں شائع ہونے والے خصوصی مضمون میں سائنسدان ڈیوڈ ویلس ویلز نے خبردار کیا ہے کہ کرہ¿ ارض کے درجہ حرارت میں اتنی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے کہ اب وہ وقت دور نہیں رہ گیا جب کرہ¿ ارض پر پائے جانے والے تمام انسان زندہ جل کر راکھ ہو جائیں گے۔ وہ اس مضمون میں لکھتے ہیں کہ اس سے پہلے بھی پانچ بار کرہ¿ ارض سے جانداروں کا مکمل صفایا ہو چکا ہے اور اب چھٹی بار اس تباہی کا وقت آ چکا ہے۔

ڈیوڈ ویلس نے خوفناک حقائق کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے ” اگر آپ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سطح سمندر میں تیزی سے ہوتے اضافے سے پریشان ہیں تو سمجھ لیجئے کہ ابھی آپ کی پریشانی کا آغاز ہوا ہے۔ اگر گلوبل وارمنگ بلا روک ٹوک جاری رہی تو جلد ہی دنیا کے کئی خطوں میں زندگی ناممکن ہو جائے گی۔ آنے والی دہائیوں میں دنیا کے کئی خطوں میں مستقل قحط کی کیفیت ہو گی اور فضا زہریلے دھویں سے بھری ہو گی، جس کی وجہ سے سانس لینا ممکن نہیں رہے گا۔ فضاءمیں کاربن کی دبیز تہہ کی وجہ سے حرارت زمین کے ماحول میں جمع ہو رہی ہے اور رفتہ رفتہ درجہ حرارت برداشت سے باہر ہو جائے گا۔ سب سے خوفناک بات یہ ہے کہ تباہی اب زیادہ دور نہیں رہی۔ اسی صدی کے آخر تک کرہ¿ ارض پر زندگی خاتمے کے خطرے سے دو چار ہو چکی ہو گی۔“

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close