دنیا

امریکہ نے ایف 16 کی فنڈنگ روکنے کی تصدیق کر دی

کربی کا کہنا تھا، ’کانگریس کی مخالفت کی وجہ سے ہم نے پاکستان کو اطلاع دے دی ہے کہ یہ طیارے خریدنے کے لیے انھیں اپنے قومی فنڈ کا استعمال کرنا ہوگا۔‘

انھوں نے کہا کہ جس طرح کی شرائط کانگریس نے لگائی ہیں، دفترخارجہ اصولاً ان کے خلاف ہے کیونکہ اس سے صدر اور وزیر خارجہ دونوں ہی کے لیے ایسی خارجہ پالیسی چلانا مشکل ہو جاتا ہے جو امریکی مفاد میں ہو۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے

 دفترِ خارجہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ امریکہ نے سینیٹ کی کیمٹی کی ہدایت پر پاکستان کو آٹھ ایف -16 طیارے خریدنے کے لیے دی جانے والی مالی امداد روک لی ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ اس فیصلے کے پاکستان کا امریکہ سے آٹھ ایف -16 طیارے خریدنے کا منصوبہ تعطل کا شکار ہو جائے گا۔

امریکی دفترِ ِخارجہ کے اہلکار نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا تھا کہ امریکی انتظامیہ نے یہ فیصلہ سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر باب كاركر کے حکم پر کیا ہے کیونکہ کانگریس کے پاس غیر ملکی فوجی امداد کے لیے مختص رقم جاری کرنے کا اختیار ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے افسر کا کہنا تھا کہ تاحال تو یہ رقم پاکستان کو نہیں دیا جا سکتی لیکن اگر کانگریس اپنا ذہن تبدیل کر لیتی ہے تو اسے جاری کیا جا سکتا ہے۔اس معاملے پر ردِ عمل میں پاکستان کی موجودہ حکومت کے امورِ خارجہ کے مشیر طارق فاطمی نے

بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس کو رضامند کرنا اوباما انتظامیہ کی ذمہ داری ہے اور یہ سودا ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔

طارق فاطمی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکی کانگریس میں فارن ملٹری فنڈنگ یا بیرونی ممالک کو فوجی مالی امداد کے خلاف جذبات پائے جاتے ہیں لیکن امریکہ انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کی فوجی امداد کی پیش کش اپنی جگہ موجود ہے۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن نہ صرف پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے بلکہ اس کا فائدہ امریکہ اور افغانستان کے علاوہ خطے کے دوسرے ملکوں کو بھی پہنچ رہا ہے۔

اس کے علاوہ اس سال کے لیے پاکستان کو دی جانے والی 74 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد کا جو بجٹ کانگریس کے سامنے پیش کیا تھا اس کی منظوری کا عمل بھی فی الحال روک دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوباما انتظامیہ اس معاملے پر کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق ان آٹھ طیاروں اور اس سے منسلک دوسرے آلات کی قیمت تقریبا 70 کروڑ ڈالر ہے۔ اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یہ طیارے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے فروخت کیے جا رہے تھے۔

امریکی کانگریس میں بہت سے ارکان نے اس پر اعتراض کیا اور کہا تھا کہ ان کا استعمال صرف بھارت کے خلاف ہو سکتا ہے۔ بھارت نے بھی اس فروخت کے خلاف اعتراض کیا تھا۔

اردو کی اس رپورٹ کی رسمی طور پر تصديق کر دی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کانگریس نے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی خریداری کے لیے دی جانے والی مالی امداد روک دی ہے۔

سوموار کو امریکی دفتر خارجہ میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ کانگریس نے ایف 16 طیاے فروخت کرنے کی منظوری دے دی تھی لیکن کچھ اہم ارکین نے اس کے لیے امریکی مالی مدد جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close