دنیا

کروڑوں امریکی برفانی طوفان سے متاثر ہو سکتے ہیں‘

امریکہ کے محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے مشرقی علاقوں میں جمعے کو شدید برفباری سے کروڑوں افراد کی زندگي بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔

نیشنل ویدر سروس نے اپنی تنبیہ میں کہا ہے کہ واشنگٹن اور بحرِ اوقیانوس کی ساحلی ریاستوں میں ’مفلوج کر دینے کی صلاحیت رکھنے والے‘ برفانی طوفان میں ریکارڈ برف پڑنے کا امکان ہے۔

پیشن گوئی میں کہا گیا ہے کہ اس طوفان کے دوران بعض علاقوں میں چند گھنٹے کے دوران تقریبا دو فٹ تک برف پڑے گی اور اس کا سب سے زیادہ اثر ریاست واشنگٹن پر ہوگا۔

حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کے دوران بجلی کی فراہمی متاثر ہوسکتی ہے اور عین ممکن ہے کہ ٹرین اور فضائی سفر بھی کچھ وقت کے لیے روکنا پڑے۔

اس پیشن گوئی کے بعد امریکہ کی مشرقی ساحلی ریاستوں میں دکانوں پر عوام کی لمبی قطاریں دیکھی گئی ہیں جبکہ دکانوں پر اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

نیشنل ویدر سروس نے خبردار کرتے ہوئے کہا ’زبردست برفباری اور تیز ہوا کے ساتھ اڑنے والی برف سے خطرناک صورت حال پیدا ہونے کا امکان ہے جو زندگی اور جائیداد کے لیے خطرہ ثابت سکتی ہے

اس دوران واشنگٹن کے میئر نے شہر میں 15 دنوں کے لیے ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ریاست میری لینڈ، نارتھ کیرولائنا ، پینسلوینیا اور ورجینیا کے گورنروں نے بھی ہنگامی حالات کا اعلان کیا ہے۔

اس دوران تمام سکول بند رہیں گے اور انتظامیہ نے برف سے نمٹنے کے لیے ابھی سے سڑکوں پر نمک ڈالنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

بدھ کی رات کو واشنگٹن میں تقریبا ایک انچ کے قریب پہلے ہی برف پڑ چکی ہے جس سے ٹریفک نظام بری طرح متاثر ہوا اور جمعہ اور سنیچر کو تقریبا دو فٹ تک برف گرنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔

بدھ کی رات کو واشنگٹن میں برف سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ نے پہلے سے تیاری نہیں کی تھی جس کی وجہ سے شہر کے میئر موریئل بوزیر نے عوام سے معافی طلب کی۔

اس برف کی سبب صدر اوباما بھی راستے میں پھنس گئے تھےاور واشنگٹن کے ایئر پورٹ سے انہیں وہائٹ ہاؤس پہنچنے میں تقریبا سوا گھنٹہ لگا جبکہ عام طور پر اس میں انہیں نصف گھنٹہ لگتا ہے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close