دنیا

سعودی عرب کے ظالمانہ محاصرے کیوجہ سے 17 ہزار یمنی مریض جاں بحق

یمن ایئر لائن کے سربراہ مازن غانم نے کہا ہے کہ صنعا کے بین الاقوامی ایئر پورٹ کے بند ہونے کی وجہ سے ملک میں انسانی بحران میں شدت آئی ہے،جس کی وجہ سے بہت بڑی مصیبت کا سامنا ہے۔ ٹی وی چینل المیادین کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے یمن کے ظالمانہ محاصرہ کی وجہ سے سترہ ہزار یمنی بیمار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ عدن ایئر پورٹ کے ذریعے اپنے علاج کی غرض سے بیرون ملک سفر کرنے والے ہر دس مریضوں میں سے ایک مریض اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ یمن میں المیادین چینل کا نیوز رپورٹر، جو یمنی مریضوں کی دلخراش تصاویر پر مبنی رپورٹ دکھا رہا تھا، اس نے ایک یمنی بیمار بچے، جو مغزی بیماری میں مبتلا ہے، کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ علاج کے لئے بیرون ملک جانے میں ہر لمحہ کی تاخیر اس کی حالت مزید خراب ہونے کا سبب بنے گی۔ صنعا کا بین الاقوامی ایئرپورٹ بند ہونے کی وجہ سے دوسرے دور دراز ایئرپورٹس پر زمینی راستے ایسے مریضوں کا پہنچنا بہت مشکل ہے۔ رپورٹ کو جاری رکھتے ہوئے بتایا گیا کہ یمن کے بہت زیادہ بیمار جنہیں علاج کے لئے بیرون ملک سفر کرنے کی ضرورت ہے، ان کی حالت بھی اس بچے کی طرح ہے۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق تقریباً سترہ ہزار یمنی مریض بیرون ملک علاج کے لئے سفر نہ کر سکنے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یمن ایئر لائن کے سربراہ مازن غانم نے کہا ہے کہ صنعا کے ائر پورٹ کی بندش کی وجہ سے ملک میں انسانی بحران میں شدت آئی ہے، جس کی وجہ سے بہت بڑی مصیبت کا سامنا ہے۔ وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً سترہ ہزار تین سو چالیس بیمار علاج کے لئے بیرون ملک سفر نہ کر سکنے کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close