دنیا

وہ جگہ جہاں مردے کو تب تک دفنایا نہیں جاتا جب تک اس کی شادی نہ کروادی جائے، مردے کی شادی کس سے کروائی جاتی ہے؟ جواب آپ تصور بھی نہیں کرسکتے

بیجنگ: یہ دنیا حیرت انگیز عجائبات کا گھر ہے۔یہ عجائب کہیں مادی حالت میں جلوہ افروز ہیں تو کہیں ہمارے رسوم و رواج میں بسے ہوئے ہیں۔ ایک ایسا ہی عجوبہ چین کے دیہی علاقوں کی ہزاروں سال قدیم ایک ایسی رسم ہے کی جس کی مثال دنیا میں کہیں اور نہیں مل سکتی۔

ویب سائٹ abc.net کے مطابق حال ہی میں چین کے وسطی صوبے حینان سے تعلق رکھنے والے نوجوان لی لیانگ کی موت ہوئی تو اس کی والدہ کو اس کی تدفین کی بجائے اس کے لئے دلہن ڈھونڈنے کی فکر تھی۔ کچھ تگ و دو کے بعد بالآخر ہمسایہ گاﺅں میں اس مردہ نوجوان کے لئے دلہن مل ہی گئی۔ لی شائنگ نامی یہ لڑکی کینسر کے باعث دنیا سے رخصت ہوئی تھی۔ لی لیانگ اور لی شائنگ میں ایک بات مشترک تھی۔ دونوں کنوارے ہی اس دنیا سے رخصت ہو گئے تھے اور یہی وجہ تھی کہ دونوں کے خاندانوں کو ان کی تدفین کی بجائے شادی کی فکر لاحق تھی۔

چین میں ایسی شادی کو ”روحوں کی شادی“ کہا جاتا ہے اور دیہاتی علاقوں میں اس کا رواج عام ہے۔ یہ شادی ایسے لوگوں کے لئے منعقد کی جاتی ہے جو کنوارے ہی دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں۔ مقامی عقائد کے مطابق کنوارے مرنے والوں کی روحوں کی شادی نا کروائی جائے تو انہیں کبھی چین نصیب نہیں ہوتا۔ ان کے اہلخانہ بھی چاہتے ہیں کہ ان کے پیاروں کی روحیں شادی کی مسرت سے لطف اندوز ہوسکیں۔ جب تک کنوارے مرنے والے نوجوان لڑکوں، لڑکیوں کی شادی کی رسم نا ہو جائے ان کی تدفین نہیں کی جاتی۔

چین کے دور دراز دیہاتی علاقوں میں یہ رسم تین ہزار سال پرانی ہے۔ زمانہ قدیم سے ہی روایت چلی آ رہی ہے کہ کسی کنوارے کے مرنے پر تب تک اس کی تدفین نہیں کی جاتی جب تک کہ اس کی شادی کی رسم سرانجام نہ پا جائے۔ خاندان والوں کے لئے بھی یہ شادی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے کیونکہ جب تک وہ اپنے کنوارے مردے کی شادی نہیں کرواتے ان کی ذمہ داری ادا نہیں ہوتی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close