دنیا

امریکہ میں زکا وائرس کی ’جنسی‘ منتقلی کا پہلا معاملہ

امریکہ میں زکا وائرس کے جنسی طور پر منتقل ہونے کا پہلا معاملہ منظر عام پر آیا ہے جبکہ آسٹریلیا میں بھی حکام کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے متاثرہ دو مریض سامنے آئے ہیں۔

ریاست ٹیکسس میں طبی حکام کا کہنا ہے کہ دی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اور پریونشن نے ڈیلس کاؤنٹی میں ایک مریض کے وائرس سے متاثرہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔

بظاہر اس مریض نے وائرس سے متاثرہ ملک سے واپس آنے والے کسی فرد کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے جس سے وائرس اس میں منتقل ہوگیا۔

تاحال امریکہ میں مچھروں کے ذریعے زکا وائرس کے منتقل ہونے کے شواہد نہیں ملے۔

ڈیلس کاؤنٹی کے ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کے ڈائریکٹر زچرری ٹامسن کا کہنا ہے کہ ’اب جبکہ ہم جان چکے ہیں زکا وائرس جنسی طور پر بھی منتقل ہوسکتا ہے، اس حوالے سے ہمیں اپنے اور دوسروں کے تحفظ کے لیے عوامی آگاہی مہم بڑھانی ہے۔‘

امریکہ میں ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ زکا وائرس سے متاثر علاقوں سے آنے والے افراد کم از کم چار ہفتے تک خون کا عطیہ نہ دیں۔

ایک بیان میں ریڈکراس نے کہا کہ ’میکسیکو، کریبیئن، وسطی یا جنوبی امریکی ممالک سے آنے والے لوگ اپنے طور پر احتیاط برتیں۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے زکا وائرس کو عالمی سطح پر خطرہ قرار دیا جاچکا ہے اور اس حوالے سے ہنگامی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اس وائرس سے ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے سر والے بچوں کی پیدائش ہورہی ہے۔

دوسری جانب آسٹریلیا میں بھی زکا وائرس کے دو معاملے سامنے آئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ سڈنی کے دو رہائشی حال ہی میں کریبیئن ممالک سے لوٹے ہیں۔

دریں اثنا اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک برازیل نے کہا ہے کہ وہ ساڑھے تین ہزار سے زیادہ مشتبہ معاملات کی جانچ کر رہا ہے۔

وہاں ابھی تک زکا وائرس کے 404 تصدیق شدہ مریض سامنے آئے ہیں۔

برازیل کی صدر زلما روسیف نے کہا ہے کہ حکومت اس مچھر کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جو وائرس پھیلاتے ہیں۔

واضح رہے کہ مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والا یہ وائرس جنوبی امریکی خطے کے 20 ممالک میں اب تک پھیل چکا ہے تاہم برازیل اس وقت خطے میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔

برازیل نے زکا وائرس کا پہلا کیس جنوبی امریکہ میں مئی 2015 میں رپورٹ کیا تھا۔

اس وائرس سے متاثرہ بہت سے افراد میں کوئی علامات نہیں دیکھی گئیں اسی لیے اس کا ٹیسٹ کرنا مشکل ہے۔ تاہم ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ برازیل میں ایک اندازے کے مطابق پانچ سے 15 لاکھ افراد متاثر ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close