دنیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستوں سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا

ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا: ‘میں ان کی مذمت کرتا ہوں۔ میں انھیں مسترد کرتا ہوں۔’

انھوں نے کہا کہ وہ اس تنظیم کو تقویت نہیں دیں گے، جس میں نیو نازی، سفید قوم پرست اور یہود دشمن شامل ہیں۔

ہفتے کے روز واشنگٹن ڈی سی میں آلٹ رائٹ گروپ کے حامیوں کو ٹرمپ کی حمایت میں ‘ہیل ٹرمپ’ کے نعرے بلند کرتے ہوئے فلمایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ ہٹلر کی حمایت میں ہیل ہٹلر کے نعرے بلند کیے جاتے تھے۔

اس ویڈیو میں آلٹ رائٹ تحریک کے سربراہ رچرڈ سپینسر نے کہا کہ امریکہ سفید لوگوں کی ملکیت ہے، جو ‘سورج کی اولاد’ ہیں۔ انھوں نے اس تحریک کے مخالفین کو ‘اس سیارے کی سب سے نفرت انگیز مخلوق قرار دیا۔’

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے منگل کو خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ٹرمپ کی فتح سے سفید فام نسل پرستوں کو شہ ملے گی۔

تاہم نیویارک ٹائمز کے ساتھ انٹرویو میں ٹرمپ نے اپنے چیف پالیسی ساز اور برائٹ بارٹ نیوز کے سابق سربراہ سٹیو بینن کی حمایت کرتے ہوئے ان دعووں کو مسترد کر دیا کہ ان کی کٹر قدامپ پسند ویب سائٹ سفید فام نسل پرست تحریک سے تعلق رکھتی ہے۔

انھوں نے نیویارک ٹائمز کو بتایا: ‘برائٹ بارٹ محض ایک اخبار ہے۔ وہ ایسے ہی خبریں نشر کرتے ہیں جیسے آپ کرتے ہیں۔ اگر میں سمجھتا کہ وہ نسل پرست ہیں یا آلٹ رائٹ ہیں یا اس قسم کی کوئی بھی چیز ہیں تو میں ان کی خدمات حاصل کرنے کے بارے میں کبھی نہ سوچتا۔

اس انٹرویو میں ٹرمپ نے کئی موضوعات پر اظہارِ خیال کیا۔

  • داماد جیرڈ کشنر، جو جائیداد کا کاروبار کرتے ہیں اور ان کا سفارت کاری کا کوئی تجربہ نہیں ہے، وہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن قائم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں
  • امریکہ کو دنیا میں ‘قوم ساز’ کا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے
  • رپبلکن رہنما مچ میک کونل اور پال رائن اب مجھ سے ‘پیار’ کرتے ہیں
  • میں اپنا کاروبار اور ملک دونوں کو بغیر مفادات کے ٹکراؤ کے چلا سکتا ہوں
  • انسانی سرگرمیوں اور ماحول کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے

اس سے قبل منگل کو ٹرمپ کی ترجمان نے کہا تھا کہ وہ اپنی حریف ہلیری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات پر زور نہیں دیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close