انٹرٹینمنٹ

کام کے علاوہ لباس اور مذہب پر کی جانے والی تنقید کی پرواہ نہیں : سارہ علی

 سارہ علی خان نے کہا کہ وہ کام کے علاوہ یعنی بولڈ لباس اور مذہب پر کی جانے والی تنقید کی پرواہ نہیں کرتیں۔

حال ہی میں سارہ علی خان نے ووگ انڈیا کو انٹرویو دیا اور فیشن میگزین کیلئے بولڈ فوٹو شوٹ بھی کروایا جس کے بھارتی میڈیا پر خوب چرچے ہو رہے ہیں۔

اس انٹرویو میں سارہ علی خان نے بتایا کہ رواں برس کے اختتام تک ان کی 3 فلمیں آئیں گی اور انہیں اُمید ہے کہ ان کے مداحوں کو یہ فلمیں ضرور پسند آئیں گی۔

لباس اور مذہب کو لے کر کی جانے والی تنقید پر بات کرتے ہوئے سارہ علی خان نے کہا کہ وہ کام کے علاوہ یعنی بولڈ لباس اور مذہب پر کی جانے والی تنقید کی پرواہ نہیں کرتیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ ایسے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں جہاں ان کی پرورش ایسے ماحول میں ہوئی ہے جس میں لوگوں کی جانب سے کی جانے والی تنقید کو دل سے نہیں لگایا جاتا۔

سارہ کا کہنا تھا کہ وہ صرف ایسی تنقید کو سنتی اور غور کرتی ہیں جو ان کے کام سے متعلق ہو۔ اگر لوگوں کو کام پسند نہ آئے تو وہ ضرور تنقید کر سکتے ہیں جس کو وہ اپنے لئے اصلاح سمجھتی ہیں تاہم کام سے ہٹ کر اگر کوئی ان پر تنقید کرے تو اس کا اُن پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ مسلمان ہوتے ہوئے بھی سارہ خان حال ہی میں اپنی فلم کی پروموشن کیلئے مندروں میں گئی تھیں جس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ ان کے بولڈ لباس اور بولڈ فلمی مناظر پر بھی شدید تنقید کی گئی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close