Featuredدنیا

افغان طالبان نے ملک میں شریعت کی روشنی میں سر عام سزاؤں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے

افغان طالبان نے شرعی احکامات کی رو سے مختلف جرائم پر سر عام سزاؤں کے تحت کئی افراد کے ہاتھ کاٹ دیئے۔

برطانیہ میں افغان آباد کاری کے وزیر کی مشیر شبنم نسیمی نے منگل کی شام ایک ٹوئٹ کی جس میں ایک تصویر کے ساتھ لکھا ہے کہ قندہار کے فٹبال گراؤنڈ میں عوام کی موجودگی میں طالبان نے 4 افراد کے ہاتھ چوری کے الزام میں کاٹ دیئے ہیں۔

شبنم نسیمی نے مزید کہا کہ افغانستان میں لوگوں کو منصفانہ عدالتی کارروائی کے بغیر کے بغیر لوگوں کو کوڑے مارے جارہے ہیں اور پھانسی دی جا رہی ہے، یہ سب انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

دوسری جانب افغان نیوز چینل طلوع نیوز نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق قندہار کے احمد شاہی گراؤنڈ میں ہم جنس پرستی اور ڈکیتیوں کے جرم میں 9 مجرموں کو سزا دی گئی ہے۔

https://twitter.com/TOLOnews/status/1615281000132616192?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1615281000132616192%7Ctwgr%5E2af03376d575de0aec989b57a2760fc3561d5694%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.samaa.tv%2Fnews%2F40014374

اگست 2021 میں دوبارہ برسراقتدار آنے کے بعد طالبان نے گزشتہ برس شرعی احکامات کے تحت جرائم کی بیخ کنی کے لئے مجرموں کو سرعام سزائیں دینے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close