Featuredپنجاب

وزیراعظم کی زیر صدارت لاہور میں اعلیٰ سطح کا اجلاس

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کے 4 سال پنجاب کو ایک نااہل اور کٹھ پتلی وزیراعلی کے سپرد کیا گیا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت لاہور میں عوامی سہولت کے ترقیاتی کاموں اور مجوزہ منصوبوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مشیرِ وزیر اعظم احد خان چیمہ، نگران وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی اور وفاقی و صوبائی افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کو امامیہ کالونی فلائی اوور کے منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ وزیراعظم نے منصوبے کو عوام کے استعمال کے لئے جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

اجلاس کو گوجرانوالہ کے عوام کی سہولت کے لئے لاہور، سیالکوٹ موٹر وے لنک روڈ کے مجوزہ منصوبے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم نے اس حوالے سے وزیر اعلی پنجاب کو ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ کمیٹی آئندہ اجلاس میں اس منصوبے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ پیش کرے گی۔

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پنجاب کی ترقی کا سفر جو ہم نے شروع کیا تھا، اسے گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر روکا ،پنجاب کی عوام سے مسلم لیگ ن کی حمایت کا انتقام لیا گیا،لاہور میں نئے منصوبے تو درکنار، ہمارے شروع کئے گئے منصوبوں کو تعطل کا شکار رکھا گیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے 4 سال پنجاب کو ایک نا اہل اور کٹھ پتلی وزیرِ اعلی کے سپرد کیا گیا۔ پنجاب کی ترقی پر توجہ کی بجائے وزارتِ اعلی کے منصب کو وفاق میں سیاسی جوڑ توڑ کیلئے استعمال کیا جاتا رہا،عوامی فلاحی منصوبے جو اب تک مکمل ہو کر لوگوں کی مشکلات میں کمی کر چکے ہوتے، سالہا سال تاخیر کا شکار رہے۔ تمام جاری منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔

اس سے قبل وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے زیر تعمیر لاہور برج اور سی بی ڈی انڈر پاس کا دورہ کیا اور وہاں جاری کام کی رفتار کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس منصوبے پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے ۔

لاہور برج کی کنسٹرکشن سائٹ کے دورہ کے دوران وزیر کو آگاہ کیاگیا کہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی(ایل ڈی اے) نے یہ منصوبہ 2021میں 1712ملین روپے کی لاگت سے شروع کیا مگر ( این او سی) نہ ملنے کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔

وزیر اعظم نے کام کی رفتا ر اور لیسکو کے شٹ ڈائون پروگرام پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

شہباز شریف نے تاخیر کا باعث بننے والے حکام کیخلاف قانونی کارووائی کرنے کی ہدایت کی اور یہ پراسیس دو ہفتوں میں مکمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔انہوں نے متعلقہ حکام کو تعمیراتی کام دو کی بجائے ایک ماہ کے عرصہ میں مکمل کرنے کا وقت دیا ۔

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی،چیف سیکرٹری پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے۔

انہوں نے منصوبے کی توثیق کیلئے تعمیراتی کمپنی کی قیمت پر معروف تھرڈ پارٹی کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی ۔

وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کی جلد تکمیل کیلئے زیادہ کام کرنے والی افرادی قوت کو خصوصی مراعات بھی دی جائیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close