Featuredاسلام آباد

سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات کیس میں فوجداری کارروائی کا حکم

اسلام آباد: سربمہر عمارت ڈی سیل کرکے تعمیرات پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل کو جھاڑ پلادی

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے استفسار کیا اب تک کارروائی کیوں نہیں کی؟ ملی بھگت کے بغیر غیر قانونی تعمیرات ممکن نہیں، کس انسپکٹر کے خلاف کیا کارروائی کی؟

سندھ ہائی کورٹ میں نارتھ ناظم آباد بلاک سی میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سربمہر عمارت ڈی سیل کرکے تعمیرات پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے سینٹرل کو جھاڑ پلادی۔

یہ بھی پڑ ھیں : غیرقانونی تعمیرات اورکچرانہ اٹھانےکی وجہ سےکراچی ڈوبا

جسٹس فیصل کمال نے ریمارکس میں کہا بلڈر ہی نہیں سب کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی، سربمہر پلاٹ ڈی سیل کرنا سیدھاسا ایف آئی آرکامعاملہ ہے۔

جسٹس ظفراحمدراجپوت نے استفسار کیا علاقے کے ایس بی سی اےانسپکٹرزکیاکر رہےہیں؟ عدالت نے غیر قانونی تعمیرات کیس میں فوجداری کارروائی کا حکم دیتے ہوئے بلڈرز،پلاٹ مالک، ایس بی سی اے افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ نارتھ ناظم آبادبلاک سی میں گراونڈ پلس 3پورشنزبنادیےگئے، پلاٹ نمبر اے 482 پر تعمیرات مسمار کرنے کا حکم دیا جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close