اسلام آبادسندھپاکستانپنجاب

بچوں کے لیے روزی روٹی کمانے والے غریبوں کی دکانیں بند کی جا رہی ہیں

لاہور(25 مارچ 2021ء ) سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کے وار جاری ہیں اور پنجاب کی بدترین حالت ہے اس وقت بیماری کا تناسب تقریباً 14فیصد ہے اور یہ ایسے حالات میں ہے کہ جب سارے لوگ ٹیسٹ بھی نہیں کروا رہے اگر سارے لوگ ٹیسٹ کروائیں تو پھر تناسب کتنا ہو گا۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران دکانیں بند کروا دی گئی ہیں اور شادی بیاہ کی تقریبات پر بھی مشروط پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں جبکہ 26مارچ کو مریم نواز نے نیب میں پیشی پر آنے کے لیے لاکھوں لوگوں کے مجمع کو لانے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس حوالے سے ادارے خاموش تماشائی بنے ہیں اور ان کی طرف سے کوئی ایسابیان نہیں آیا کہ وہ لاؤ لشکر سمیت مریم کے پیشی پر آنے سے تشویش میں ہیں اور انہیں روکنا چاہ رہے ہیں۔
اگرچہ نیب حکام نے اپنے تحفظ کے لیے پولیس اور رینجرز طلب کر رکھی ہے لیکن ہزاروں لوگوں کے ہجوم میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے پنجاب حکومت کی طرف سے کوئی حکمت عملی دیکھنے کو نہیں مل رہی۔

اتنے لوگ جب اکٹھے ہو جائیں گے اور کورونا ایس او پیز پر بھی عملدرآمد نہیں ہو گا تو ایسے میں کورونا اور زیادہ پھیلے گا۔حیرانی ہوتی ہے کہ ہمارے ادارے اتنے کمزور ہیں کہ غریب لوگوں پر ان کا پورا بس چلتا ہے مگر طاقتور لوگوں کے گریبان تک ان کا ہاتھ نہیں پہنچ پاتا،عارف حمید بھٹی نے گفتگو کے دوران کہا کہ ایسے اداروں کا کیا فائدہ جس نے بچوں کی روزی کمانے والوں کی دکانیں کورونا ایس او پیز کی عملداری کے دوران بند کرا دی ہیں مگر مریم نواز کی نیب پیشی پر آنے والے ہزاروں لوگوں کو کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کے لیے بے بس نظر آتے ہیں۔
اداروں کو چاہیے کہ جہاں وہ دیگر لوگوں اور چھوٹے کاروباری لوگوں کو ایس او پیز پر عمل کروانا کے لیے ان کا معاشی نقصان کر رہے ہیں وہ ایسی سیاسی شو ہونے سے روکنے کے لیے بھی سختی سے قانون کی پاسداری کرائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close