گلگت بلتستان

انتظامیہ طلباء کو یوم یکجہتی کشمیر ریلی میں زبردستی لے جانے سے باز رہے، جی بی وزراء کی وارننگ

گلگت: گلگت بلتستان کے وزیر تعمیرات ڈاکٹر اقبال، وزیر سیاحت فدا خان، پارلیمانی سیکرٹری غلام حسین ایڈووکیٹ، پارلیمانی سیکرٹری میجر (ر) محمد امین نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی انتظامیہ سکولوں اور کالجوں کے طلباء و طالبات کو یکجہتی کشمیر ریلی میں زبردستی شرکت کروانے سے باز رہے، گلگت بلتستان کے عوام کو گذشتہ ستر سالوں سے بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے اور جب بھی حقوق کی کوئی امید نظر آتی ہے تو مسئلہ کشمیر اور کشمیری قیادت آڑے آجاتی ہے، ہمارے آبا و اجداد نے جس مقصد کیلئے قربانیاں دی تھیں اور جو خواب دیکھا تھا، وہ خواب ابھی تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا، گلگت بلتستان کے عوام ستر سالوں سے اپنی شناخت سے محروم ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ آج جن معصوم طلباء کو کشمیر کے نام پر سڑکوں پر لایا جاتا ہے تو کیا یہ طلباء ان حکمرانوں سے پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ ان کی شناخت اور مستقبل کیا ہے۔؟

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کیا یہ سراسر ناانصافی نہیں کہ جس قوم کو اپنے بنیادی حقوق حاصل نہ ہوں، ان کے معصوم بچوں کو سڑکوں پر لا کر کسی اور کے حقوق کے بارے میں نعرے لگوائے جائیں۔؟ انہوں نے کہا کہ نہ ہم کشمیری ہیں، نہ ہی کشمیر سے ہمارا کوئی تعلق ہے، ہم کشمیر کیلئے مزید قربانی کا بکرا نہیں بن سکتے، صرف دعا ہی دے سکتے ہیں، ہمیں اب مسئلہ کشمیر کے نام پر بنیادی آئینی حقوق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا اور یہ ڈرامہ بند ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ فروری سے گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کیلئے احتجاجی تحریک کا آغاز ہوگا اور اگر طلباء کو زبردستی ان ریلیوں میں شرکت پر مجبور کیا گیا تو تمام طلباء و طالبات گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کیلئے نعرے بلند کریں، ممبران اسمبلی نے گلگت بلتستان کے عوام سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ متحد ہو کر حقوق کے حصول کیلئے بھرپور طریقے سے جدوجہد شروع کریں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close