اسلام آباد

سپریم کورٹ نے نیب حدبییہ ملز کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل مسترد کردی

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف حدیبیہ کیس کو دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل مسترد کردی۔ عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ نیب کی اپیل زائد المیعاد ہونے کی بنیاد پر خارج کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ میں حدیبیہ کیس کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے نیب اپیل کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ سنا دیا۔ عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے حدیبیہ پیپر کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل متفقہ طور پر مسترد کردی۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ نیب کی مسترد کرنے کی وجہ تحریری فیصلے میں بتائی جائے گی۔ اس سے قبل جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب عمران الحق نے دلائل کا آغاز کیا۔ وکیل نیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کے 164 کے بیان پر بات ہوئی تھی اور وہ اس پر مزید دلائل دینا چاہتے ہیں۔
نیب وکیل نے سیکشن 26 عدالت کو پڑھ کر سنایا جس پر جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دئیے کہ ہم ریفرنس نہیں اپیل سن رہے ہیں، آپ اپیل دائر کرنے میں تاخیر پر عدالت کو مطمئن کریں۔ وکیل نیب نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے میں خلا ہے، انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے ریفرنس کھولنے کی اجازت دی جائے۔ نیب وکیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے معافی نامہ دیا تھا، جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ کیس کی کاپی پر کوئی حکم امتناعی نہیں تھا، کیا آپ نے ریفرنس بحالی کے لیے کچھ کیا، احتساب عدالت کی آخری سماعت کا حکم نامہ دکھائیں، عمران الحق کا کہنا تھا کہ آخری سماعت کا حکم نامہ ان کے پاس نہیں ہے، جس پر جسٹس مظہر عالم آپ کی نیت کا پتہ تو احتساب عدالت کی کارروائی سے چلے گا، وکیل نیب نے کہا کہ حکم امتناع کے باعث احتساب عدالت کی کارروائی نہیں چلی۔
قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دئیے کہ یہ سب کچھ بہت دلچسپ ہے، ریفرنس تب فائل ہوا جب جنرل مشرف کی حکومت تھی اور چیئرمین نیب جنرل مشرف نے لگایا، چیئرمین کے دستخط کا حکم ملا تو دو سال بعد درخواست دی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کا کہنا تھا کہ نیب درخواست دائر کرکے بھول گئے، حکم امتناعی کی درخواست کے بھی ایک سال بعد نیب نے احتساب عدالت سے رابطہ کیا، جو ریکارڈ نہیں ہے کہہ دیں نہیں ہے، ہمیں معلوم ہے کہ آپ اس سب کے ذمہ دار نہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close