اسلام آباد

ڈان نیوز کی رپورٹ حقائق کے منافی اور فرسودہ دستاویزات پر مبنی ہے، احسن اقبال

اسلام آباد: وزیراعظم کے سیکریٹری فواد حسن فواد نے کہاہے کہ نجی اخبار ڈان نیوز میں ’پاک چین اقتصادی راہداری کا اصلی منصوبہ‘ کے نام سے چھپنے والا آرٹیکل اس فرسودہ تجویز پر مبنی ہے جو کہ چائنہ ڈوپلمنٹ بینک کی جانب سے 2015 میں پیش کی گئی اور یہ پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والا اصل معاہدہ نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی اخبار میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ معاہدہ پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والا حتمی معاہدہ ہے، اور چین کی پاکستان میں اگلے عشرے کیا ترجیحات اور ارادے ہیں۔ جس کی حکومت کی جانب سے تردید کر دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے روزنامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈان کی رپورٹ مکمل طور پر حقائق سے منافی ہے اور جن دستاویزات پر رپورٹ بنائی گئی ہے، یہ فرسودہ تجویز چائنہ ڈوپلمنٹ بینک کی جانب سے دی گئی تھی جس پر کسی قسم کا عمل درآمد نہیں کیا گیا جبکہ اصلی معاہدے میں دوطرفہ دستاویزات ہیں جن پر دستخط ہونا ابھی باقی ہیں اور ہم اسے اپنے شراکت دار کے ساتھ بات چیت کے بغیر کس طرح اسے عوامی سطح پر لا سکتے۔
فواد حسن فواد کا کہناتھا کہ جن دستاویزات پر نجی اخبار کی خبر مبنی ہے وہ حقیقت میں اصل معاہدے سے کوئی مطابقت نہیں رکھتے اور وہ پاکستان کی جانب سے پہلے ہی مسترد کیے جا چکے ہیں اور اس میں کئی ترامیم بھی کی گئیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تجویز 2015 میں چینی بینک کی جانب سے پیش کی گئی تھی جسے چین نے خود ہی واپس لے لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دستاویزات پر حتمی مشاورت جاری ہے اور اسے حتمی شکل دینے کے بعد باہمی اتفاق رائے سے سامنے لایا جائے گا۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے ڈان نیوز کے آرٹیکل کی تردید کرتے ہوئے اسے ڈان لیک 11 قرار دیا۔ ان کا کہناتھا کہ تھا کہ مجھے ڈان لیکس IIسے بہت حیرت ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طویل پلان کو پاکستانی حکومت چین سے مشاورت کے بغیر منظر عام پر نہیں لاسکتی۔ انہوں نے ڈان نیوز کی خبر کو ’ہاف ککڈ‘ قرار دیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close