اسلام آباد

متنازع تقریرپرنہال ہاشمی کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کو ان کی متنازع تقریر پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ہے۔ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی پاناماعملدرآمد بنچ نے نہال ہاشمی کے خلاف معاملے کی سماعت کی جس کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ ہم ہرچیز دیکھ رہے ہیں،بہت سی چیزیں بڑھا چڑھا کر پیش کی جارہی ہیں، ہم نے جے آئی ٹی کو منتخب کیا اور رجسٹرار سے لوگوں کو منتخب کرنے کے لیے کہا، ہمیں نتائج کا ڈر نہیں اور ہمیں کوئی ڈرا بھی نہیں سکتا۔
جسٹس عظمت سعید نے نہال ہاشمی سے استفسار کیا کہ کیا آپ کی حکومت نے مافیا کو جوائن کرلیا ہے کیونکہ صرف مافیا والے بچوں کو دھمکیاں دیتے ہیں۔ ہم نے 3 نومبر کو بھی آمر کو برداشت کیا لیکن کسی نے بچوں کی دھمکی نہیں دی۔ نہال ہاشمی نے عدالت کے روبرو کہا کہ میرا اس دن روزہ تھا، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ صرف نہال ہاشمی نہیں دیگر حکومتی اراکین بھی اسی طرز کی مہم چلا رہے ہیں، کابینہ کے ارکان پامانا کیس کی سماعت کے دوران دھمکیاں دیتے رہے۔ روز ہ سب کاہی ہوتا ہے، آپ شوکاز کاجواب دیں ، شوکاز کے جواب کا ویڈیو کے ساتھ موازنہ کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے پیر تک جواب طلب کرلیا جب کہ اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر مقرر کردیا گیا ہے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ وہ میں وضو سےہیں اور کلمہ پڑھ کر کہتے ہیں کہ انہوں نے کسی ادارے کو دھمکی نہیں دی، انہوں نے ایک خاص ذہنیت پر بات کی ہے، جب عدالت میں معافی سے متعلق پوچھا گیا تو کہا اللہ سے بھی معافی مانگتا ہوں اور عدلیہ سے بھی۔
واضح رہے کہ سینیٹر نہال ہاشمی نے 28 مئی کو یوم تکبیر کی مناسبت سے منعقد ایک تقریب کے دوران جوشیلے انداز میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو لوگ وزیراعظم نواز شریف کا احتساب کر رہے ہیں وہ کل ریٹائر ہو جائیں گے اور پھر ہم ان پر اور ان کے اہلخانہ پر پاکستان کی زمین تنگ کر دیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close