کشمیر

سرینگر میں خونریز تصادم آرائی، آپریشن میں خلل ڈالنے کی کوشش ناکام

مقبوضہ کشمیر کے سرینگر میں قابض فورسز کے کیمپ پر فدائین حملے کی ناکام کوشش کے بعد وہاں ایک زیر تعمیر عمارت میں محصور جنگجوؤں اور فورسز کے درمیان خون ریز تصادم آرائی میں اب تک ایک سی آر پی ریف اہلکار ہلاک اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے جبکہ تادم تحریر جھڑپ جاری تھی۔ آپریشن میں خلل ڈالنے کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے پولیس و قابض فورسز نے سنگباری کر رہے مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے ٹیر گیس شلنگ کی۔ جھڑپ کے پیش نظر پورے شہر میں فور جی اور تھر ی جی انٹرنیٹ سروس بھی بند کی گئی۔ اس دوران لشکر طیبہ نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے سرینگر کے سی آر پی ایف کیمپ کے باہر پٹھو بیگ لے کر کچھ جنگجو نظر آئے۔ ان کے ہاتھوں میں اسلحہ بھی تھا، جیسے ہی گیٹ پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے دونوں جنگجوؤں کو دیکھا تو اس نے الرٹ کا اعلان کر دیا اور پھر فورا ہی فائرنگ شروع ہوگئی۔ جیسے ہی جنگجوؤں کے اوپر فائرنگ شروع ہوئی وہ سبھی وہاں سے بھاگ نکلے جس کے بعد فورسز پورے علاقے کا محاصرہ کرکے تلاشی مہم شروع کردی ہے۔ کئی گھنٹوں کی تلاشی مہم کے بعد علاقہ میں زیر تعمیر عمارت میں فورسز اور جنگجوؤں کا آمنا سامنا ہوا۔ عمارت میں چھپے بیٹھے جنگجوؤں نے خودکار ہتھیاروں سے فورسز پر فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے بھی مورچہ سنبھالتے ہوئے جوابی کارروائی کی اور اس طرح طرفین کے مابین مختصر جھڑپ شروع ہوئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close