سندھ

الطاف حسین کی تقلید کرنے والے مقصد سمجھا دیں ، اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہوتی تو نائن زیرو خالی ہو چکا ہوتا : مصطفی ٰ کمال

کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ حق آہستہ آہستہ پھیلتا ہے تاہم وہ زیادہ دسچ نہیں بولنا چاہتے کیونکہ انکے سچ سے دوسری طرف پریشانی شروع ہو جاتی ہے۔الطاف حسین بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ ہمارے لوگوں سے قبرستان بھر گئے ہیں لیکن اگر پندرہ ہزار لوگوں کو مروانے کے بعد کم سے کم کراچی کا کچرا ہی صاف کر لیا ہوتا تو ہم بھی کہتے کہ کچھ تو کام ہوا ۔

کراچی میں ایم کیو ایم کی رکن صوبائی اسمبلی بلقیس مختار کی پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کے موقع پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی مخصو ص پارٹی کی وکٹیں گرانے یا کسی پارٹی کے لوگوں کو شامل کرنے نہیں آئے انکی پارٹی میںہزاروں لوگ شامل ہو چکے ہیں، ہماری پارٹی کے نام کے لیٹر ہیڈ جیسے جعلی لیٹر ہیڈ چھپوا کر افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ۔
مصطفی ٰ کمال نے کہا کہ وہ کسی کو بھی یہ نہیں کہتے کہ انکی پارٹی میں شامل ہو جاﺅ مگر یہ ضرور کہتے ہیں کہ الطاف حسین کو ماننے والے لوگ مجھے اس تقلید کا مقصد سمجھا دیں ،الطاف حسین کیلئے لوگوں نے اپنی نسلیں تباہ کر دیں اور لوگ ”را“ کے ایجنٹ بن گئے مگر اس کے باوجود یہ لوگ توبہ کرنے کو تیار نہیں۔ہم سے لوگ پوچھتے ہیں کہ اپ کو 27سالوں بعد خیال آ یا مگر ہم اس پر اللہ کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ہمیں 27 سال بعد ہدایت دیدی ۔ انکا کہنا تھا کہ انکی پارٹی پر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کا الزام لگایا جاتا ہے مگر اگر انکی پارٹی کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہوتی تو نائن زیرو اب تک خالی ہو چکا ہوتا، پاکستان اور دنیا کا کوئی ایسا کونہ نہیں جہاں سے لوگوں کے فون نہ آئے ہوں تاہم انکی پارٹی کے قیام کے بعد اب مخالفین اپنے کارکنوں کیساتھ تمیز سے بات کرنے لگے ہیں ۔

سربراہ پاک سر زمین پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ الطاف حسین کی باتوں میں آکراپنے لوگوں کی زندگیاں خراب نہ کی جائیں ،ہمارا کام وکٹ گرانا نہیں ہے بلکہ ہم لوگوں کو محبت اور امن کی تلقین کرنے آئے ہیں ۔اس موقع پر ایم کیو ایم کی سابق رکن اسمبلی بلقیس مختار نے ایم کیو ایم اور اپنی اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ماہ سے پاک سر زمین پارٹی کے لوگوں کی باتیں سن رہی تھیں تاہم آج انہوں نے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین لوگوں کو ٹیشو پیپر کی طرح استعمال کرتے رہے اور انکی وفاداری نے لوگوں کو ”را“ کا ایجنٹ بنا دیا ، لوگوںکو کہا جاتا ہے کہ وہ غدار ہیں ۔ الطاف حسین نے سہانے خواب دکھا کر لوگوں کو استعمال کیا ،ہزاروں لوگوں نے انکے لیئے اپنی اور اپنے بچوں کی قربانیاں دی ۔ بلقیس مختار کا کہنا تھا کہ اردو بولنے والے دہشت گرد ، ٹارگٹ کلر یا ”را“ کے ایجنٹ نہیں ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close