سندھ

وزیر اعلیٰ سندھ نے اساتذہ کے تقرری وتبادلوں پر پابندی عائد کردی

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت محکمہ تعلیم سے متعلق اجلاس منعقد ہوا،جس میں وزیراعلی کا کہنا تھا کہ بیشتراسکولزمیں بنیادی سہولتوں کےفقدان کی رپورٹ ہیں ، جو بہت افسوناک بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتاہوں اسکولزمیں سہولتیں دیکرتعلیمی ماحول بنایا جائے تاکہ صوبے سے ناخواندگی کا خاتمہ ممکن ہو اور سندھ کا شمار پڑھے لکھے علاقوں میں کیا جائے، انہوں نے اساتذہ کےتقرری وتبادلوں پرپابندی عائدکردی ہے، اس حوالے سے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ محکمہ تعلیم مطمئن کرے تو تقرروتبادلوں سے پابندی ہٹائی جائے گی۔

مراد علی شاہ نے صوبے کی صورتحال بہتر بنا نے کے لئے محکمہ تعلیم،والدین اورسندھ کے شہریوں سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا صوبہ ہے اس کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، انہوں نے متنبہ کیا کہ میں اچانک اسکولوں کا دورہ کیا کروں گا۔

اجلاس کے دوران سیکریٹری تعلیم نے وزیراعلی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں 5384 اسکول بند تھے، ان میں سے 4123 اسکول کھلنے کے قابل ہیں، سیکریٹری ایجوکیشن نے وزیراعلی کو بتایا کہ سندھ حکومت کی مدد سے2ماہ میں 1261اسکول کھولےگئے ہیں.

اس موقع پر مراد علی شاہ نے سیکریٹری تعلیم کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صرف اسکول کھلنا ہی کافی نہیں ہوتا ہے، تدریس گاہوں میں تعلیمی سرگرمیاں بھی ہونی چاہئیں، انہوں نے کہا کہ زیرتعمیراسکولو ں کی مجھ سےابھی ایس این ای منظورکروائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ تعلیم کو 1261 اسکول کھولنے پر شاباشی دیتے ہوئے نےمارچ تک محکمہ تعلیم کو2ہزاراسکول کھولنےکاٹاسک دیدیا اور ان نئے اسکولوں کے لئے اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیوں کی منظوری بھی دیدی، اچھے استاتذہ کی بھرتی سے ہی صوبے کو تعلیم یافتہ بنا سکتے ہیں، مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں اس وقت2ہزار600خالی آسامیاں ہیں، جن قابل اساتذہ کی ضرورت ہے، میں ٹیچرزکی ٹریننگ اکیڈمی قائم کرنے پر کام کررہا ہوں۔

محکمہ تعلیم سے متعلق تفصیلی اجلاس میں نصاب کے حوالے سے وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ نصاب کو جدید اور موجودہ تقاضوں کے مطابق بنانا ہوگا،اس موقع پر انہوں نے تعلیمی نصاب اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا اور محکمہ تعلیم کواتھارٹی کے لئے ڈرافٹ بل بنانے کی ہدایت دی، مراد علی شاہ نے مزید ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی نصاب بنانے اور اس کے مطابق ٹیچرزکوٹریننگ کرانے کی پابند ہوگی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close