دنیا

بلوچستان میں یہ خوفناک کام سعودی عرب کروا رہا ہے، ہمیں ثبوت مل گئے، ایران نے خطرناک دعویٰ کرکے ہنگامہ برپا کردیا

تہران: مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور عدم استحکام کا سلسلہ تو کئی دہائیوں سے جاری ہے لیکن حال ہی میں سعودی عرب کی جانب سے ایران کو دہشتگردی کا مرکز و محو قرار دینے اور قطر کو اس کا حمایتی قرار دے کر اس کا بائیکاٹ کرنے کے بعد صورتحال سنگین تر ہو گئی ہے۔ سعودی اقدامات کے جواب میں ایران کی جانب سے بھی انتہائی تشویشناک الزامات سامنے آگئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اس کے مشرق حصے بلوچستان میں دہشتگردی کر کروا رہا ہے۔ ایران میں دہشت گردی کے تازہ ترین حملوں کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے دہشتگردوں کی حمایت کا الزام سعودی عرب پر لگایا ہے۔ ان حملوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا ” ہمارے پاس انٹیلی جنس ہے کہ سعودی عرب ایران کے مشرقی حصے بلوچستان میں دہشتگردی کرنے والے گروپوں کو فروغ دے رہا ہے۔ یہ مسلح گروپ ہمارے ایک ہمسائے کی سرزمین اس کی مرضی کے خلاف استعمال کر ہے ہیں اور دو ماہ قبل ایک حملے میں ان دہشتگردوں نے نو ایرانی سرحدی اہلکاروں کو بھی ہلاک کیا۔ مغربی جانب بھی اسی طرح کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ “

ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں پیدا ہونے والے اختلافات کو دورکرنے کیلئے ایک علاقائی فورم کے قیام کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب اور اس کے ساتھی عرب ممالک کی جانب سے قطر کو دہشتگردوں کا حمایتی قرار دے کر اس کا مقاطعہ کرنے جیسے اقدامات کے بعد اس فورم کی ضرورت اور بھی بڑھ گئی ہے ۔یاد رہے کہ شام ، یمن اور عراق میں جاری جنگ میں سعودی عرب اور ایران ایک دوسرے کی شدید مخالفت کر رہے ہیں اور دونوں کی جانب سے خطے کے امن اور استحکام کو نقصان پہنچانے کے الزامات ایک دوسرے پر عائد کئے جا رہے ہیں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی حالیہ کچھ عرصے میں شدید ترین ہو چکی ہے۔ عرب ممالک کی جانب سے قطر کے مقاطعہ کی وجہ بھی ایران کیلئے اس کی حمایت کو قرار دیا گیا ہے۔ ایرانی دارلحکومت میں 7 جون کو ہونے والے دہشتگردی حملے میں 7 1 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 52 سے زائد زخمی ہوئے تھے اور ایران کی جانب سے اس حملے کا الزام بھی سعودی عرب پر عائد کیا گیا ہے ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close