انٹرٹینمنٹ

پاکستان میں کبھی فلم انڈسٹری اور سیاست کو چلنے ہی نہیں دیا گیا

دونوں شعبوں کو چلنے دیا جاتا تو وہاں بہت سارے نئے لوگ آتے اور تبدیلیاں نظر آتیں۔

سینیئر اداکارہ صبا حمید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کبھی فلم انڈسٹری اور سیاست کو چلنے ہی نہیں دیا گیا، جس وجہ سے دونوں شعبوں میں نئے لوگ نہیں آسکے اور دونوں انڈسٹریاں آگے نہیں بڑھ سکیں۔

صبا حمید کا کہنا تھا کہ زیادہ تر لوگ کہتے ہیں کہ جو کچھ ڈراموں میں دکھایا جاتا ہے، وہی سماج میں ہوتا ہے، لیکن ان کے خیال میں ڈراموں میں وہی کچھ دکھایا جاتا ہے جو سماج میں ہو رہا ہوتا ہے۔

ان کے مطابق ان کا خیال ہے کہ ابھی فوری طور پر ڈراموں کے موضوعات تبدیل نہیں ہو سکتے، مزید کافی وقت تک خواتین کو مظلوم دکھایا جاتا رہے گا۔
ڈراما اور فلم انڈسٹری پر بات کرتے ہوئے سینئر اداکارہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری ابھی چلنا سیکھ رہی ہے لیکن اسے چلنے ہی نہیں دیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فلم انڈسٹری 1980 میں زوال پذیر ہونا شروع ہوئی اور تقریباً سال 2000 تک ختم ہوگئی، پھر وہ دوبارہ اٹھی اور ابھی پاؤں پاؤں چل رہی ہے، اسے چلنے دیا جانا چاہیے۔

صبا حمید کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری کو چلنے ہی نہیں دیا جاتا تو نئے لوگ کہاں سے آئیں گے؟

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اسی طرح سیاست کو بھی چلنے ہی نہیں دیا جاتا تو وہاں بھی نئے لوگ کیسے آئیں گے، دونوں شعبوں کو چلنے دیا جاتا تو وہاں بہت سارے نئے لوگ آتے اور تبدیلیاں نظر آتیں۔

انہوں نے مثال دی کہ پاکستانی ڈراما انڈسٹری کو کبھی نہیں روکا گیا، اسے ہمیشہ چلنے دیا گیا، جس وجہ سے آج وہ کافی آگے ہے، وہاں بہت سارے نئے لڑکے اور لڑکیاں آچکی ہیں۔

ان کے مطابق ڈراما انڈسٹری کی طرح فلم انڈسٹری اور سیاست کو بھی چلنے دیا جائے، تاکہ وہاں نئے لوگ آسکیں۔

صبا حمید کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستانی فلم انڈسٹری، بھارت کی انڈسٹری کے برابر ہوا کرتی تھی لیکن آج ہم بولی وڈ اور ہولی وڈ سے مقابلہ نہیں کر سکتے، وہ بہت آگے نکل چکے ہیں۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close