Featuredاسلام آباد

ہمارے ملک میں برائی اور کرپشن کو عام بنادیا گیا ہے

اسلام آباد: ملک صرف کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتے ہیں،ساری دنیا کے غریب ممالک کا جائزہ لے لیں وہاں آپ کو کرپشن نظر آئے گی

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقتدار میں آکر اندازہ ہوا کہ حکومت کئی چیزیں ٹھیک نہیں کرسکتی، اخلاقی تربیت کا آغاز بنیادی سطح سے کرنا ہوگا۔

رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کی فعالیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ برطانیہ کا معاشرہ اسی لیے ہم سے آگے ہے کہ وہاں برائی کو دبایا جاتا ہے اور اچھائی کو فروغ دیا جاتا ہے، ان کی اخلاقیات ہم سے بہت آگے ہیں، وہاں عوام کا پیسہ چوری کرنے کا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا، وہاں کوئی مقصود چپڑاسی نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں نیب جانے والوں پر پھول پھینکے جاتے ہیں، ملک کا پیسہ لوٹ کر باہر جانے والے کے لیے ٹی وی پر تقریر کے حق میں کچھ صحافیوں کی جانب سے آوزایں اٹھائی جاتی ہیں، کچھ وکلا کہتے ہیں کہ اس پر سے پابندی ختم کردو تاکہ وہ پھر الیکشن لڑ سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسی لیے ہمیں اپنے بچوں کو سیرت النبیﷺ پڑھانی چاہیے تاکہ برائی کرنے والوں کو قوم خود تنہا کردے۔

انہوں نے کہا کہ میں آج بڑا خوش ہوں کہ 3 مہینوں بعد اس اتھارٹی کے قیام کا تصور واضح ہوا ہے، اتھارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر انیس کا خاص طور پر شکر گزار ہوں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کا مکمل روڈ میپ پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مدینے کی ریاست کے 2 اصول تھے، عدل و انصاف اور فلاحی ریاست، وہاں لوگوں کی شخصی تربیت کی گئی اور پھر ان ہی لوگوں نے دنیا کی امامت کی۔

عمران خان نے کہا کہ ملک صرف کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتے ہیں،ساری دنیا کے غریب ممالک کا جائزہ لے لیں وہاں آپ کو کرپشن نظر آئے گی، سوئٹزرلینڈ جیسا ملک بغیر وسائل کے امیر ترین ملک اسی لیے ہے کیونکہ وہاں کرپشن نہیں ہے، نیوزی لینڈ میں کسی پر کرپشن کا ذرا سا دھبہ لگ جائے تو وہ عوام کا سامنا نہیں کرپاتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں برائی اور کرپشن کو عام بنادیا گیا ہے، اچھے برے کی تمیز ختم کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 3 سال پہلے جب میں نے حکومت سنبھالی تو آئی جیز کو بلا کر کرائم چارٹ دیکھا، مجھے اسلام آباد اور پنجاب کے آئی جیز نے بتایا کہ جنسی جرائم کی شرح سب سے اوپر جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قصور واقعہ ہوا تو میں نے باقاعدہ ایک آئی جی کو چُن کر وہاں بھیجا، انہوں نے واپس آکر مجھے رپورٹ دی کہ جب تک اساتذہ اور علما کو ساتھ ملا کر اس کے خلاف آگہی مہم نہ چلائی جائے تب تک جنسی جرائم کا خاتمہ نہیں ہوسکتا کیونکہ کئی لوگ جنسی جرائم رپورٹ ہی نہیں کرتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس اتھارٹی کے قیام کا مقصد علمااور اسکالرز کو ایک جگہ اکٹھا کرنا ہے، یہاں سب سے بڑا مسئلہ ہی یہ ہے کہ سب کی اپنی ڈیڑھ انچ کی مسجد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیڈر شپ شخصی تربیت کا اہم جُز ہے، برے لیڈر کی یہ نشانی ہوتی ہے کہ وہ انسانوں کے درمیان تفریق کرتا ہے، ہم انسانوں کے درمیان تفریق کرتے ہوئے یہ بھول جاتے ہیں کہ نبی ﷺ تمام انسانوں کے لیے رحمت بن کر آئے تھے، میثاق مدینہ کے ذریعے انہوں نے سب کو ساتھ ملایا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صحت کارڈ، احساس پروگرام اور پناہ گاہوں جیسے غیرم عمولی پروگرامز متعارف کروائے جن کے لیے کبھی کسی حکومت نے اتنا زیادہ پیسہ خرچ نہیں کیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close