Featuredدنیا

روس نے گزشتہ سال یورپ کے بڑے جوہری بجلی گھر کا کنٹرول سنبھال لیا تھا

جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی آئی اے ای اے کے سربراہ نے کہا ہے کہ یوکرین میں واقع یورپ کے سب سے بڑے ایٹمی بجلی گھر کی صورتحال انتہائی نازک اور خطرناک ہو چکی ہے اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدام کیا جانا چاہیے۔

عالمی میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نےاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زاپوریزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے آس پاس روسی اور یوکرینی افواج کی سرگرمیاں مستقبل قریب میں بہت زیادہ بڑھ سکتی ہیں۔

رافیل ماریانو گروسی نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ابھی تک کوئی جوہری حادثہ نہیں ہوا لیکن موجودہ صورتحال جاری رہی توکسی دن ہماری خوش قسمتی ختم ہو جائے گی لہٰذا ہم سب کو اپنی طاقت کے مطابق ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے تاکہ اس اندیشے کو کم سے کم کیا جا سکے۔

رافیل گروسی نے اس بات پر زور دیا کہ زاپوریزیا جوہر ی بجلی گھر کی طرف سے یا اس کے خلاف کسی بھی قسم کا حملہ نہیں ہونا چاہئے،خاص طور پر ری ایکٹرز، ایندھن کے خرچ شدہ ذخیرہ اور اہلکاروں کو نشانہ نہیں بنایا جا نا چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ جوہری بجلی گھر کو ٹینکوں اور آرٹلری سسٹمز جیسے بھاری ہتھیاروں کے ذخیرہ یا اڈے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس جگہ کو فوجیوں سے پاک ہونا چاہیے جو پلانٹ سے حملے کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔ ادھر اقوام متحدہ میں روس کے ایلچی ویزیلی نیبنزیا نے کہا کہ ان کا ملک پلانٹ کی جوہری اور فزیکل حفاظت کو بڑھانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ زاپوریزیا اور قریبی شہرانر گودارپر ہونے والے حملوں کا سخت جواب دیا جائے گا۔

رافیل ماریانو گروسی نے یوکرینی حکومت کے ان دعووں کو بھی مسترد کر دیا کہ روس اس پلانٹ کو اپنے فوجیوں کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ زاپوریزیا کے علاقے سے کبھی کوئی حملہ نہیں ہوا اور بھاری ہتھیاروں اور گولہ بارود کو پلانٹ میں کبھی بھی ذخیرہ نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ روس نے گزشتہ سال اس جوہری بجلی گھر کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔اس خطے نے ستمبر میں اس معاملے پر ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد روس کے ساتھ الحاق کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close