Featuredدنیا

غزہ پر زمینی حملہ اسرائیلی فوج کو بہت مہنگا پڑا ، نیتن یاہو کا اعتراف

اسرائیل کے تقریبا 8 سو کے قریب فوجی مارے جاچکے ہیں اور درجنوں ٹینک تباہ ہوگئے ہیں

ہماری افواج میں بہت سے نقصانات ہوئے ہیں  لیکن ہم اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے سات اکتوبر سےغزہ پر جاری وحشیانہ بمباری کےبعد غزہ پر زمینی آپریشن کا فیصلہ کیا اور چار دن گذرجانے کے بعد اپنے دفتر سے جاری کردہ بیان میں اعتراف کیا ہے کہ ہمیں غزہ جنگ میں بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔

دوسری جانب اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے کہا کہ اسرائیلی فوجیں غزہ شہر کے مضافات میں داخل ہوئی ہیں۔

یہ اقدام غزہ کی پٹی کے شمالی نصف حصے میں حماس کے جنگجوؤں پر حملے کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا۔

ہم اب جنگ کے عروج پر پہنچ گئے ہیں جہاں ہم نے حیرت انگیز کامیابیاں حاصل کی ہیں ہماری فوج نے غزہ شہر کے مضافات کو عبور کیا ہے، ہم پیش رفت کر رہے ہیں، ہماری افواج میں بہت سے نقصانات ہوئے ہیں لیکن ہم اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

واضح رہے کہ حما س کے عسکری ونگ شہید عزالدین اقسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے گذشتہ روز ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انھوں نے صیہونی ریاست کے خلاف غیر معمولی کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے 48 گھنٹوں کے دوران صیہونی فوج کی ایک بٹالین کو تباہ کردیا ہے۔

ایک بٹالین چار سے چھ کمپنیوں پر مشتمل ہوتی ہے اور ان میں تقریباً ایک ہزار فوجی شامل ہو سکتے ہیں۔ وہ محدود دائرہ کار اور مدت کے آزادانہ آپریشن کر سکتے ہیں اور عام طور پر بٹالین کو لیفٹیننٹ کرنل کی طرف سے کمانڈ کیا جاتا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close