اسلام آباد

آرمی چیف سے بھارتی جاسوس پر بات نہیں ہوئی ،جب بھی پاکستان کے قریب آنے کی کوشش کریں تب ہی افوائیں پھیلائی جاتی ہیں ،ایرانی صدر

اسلام آباد : ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کے معاملے پر آ رمی چیف جنرل راحیل شریف سے کوئی بات نہیں ہوئی ،ایران جب بھی پاکستان کے قریب ہونے کی کوشش کرتا ہے تو افواہیں پھیلائی جاتی ہے ۔ان کاکہنا ہے کہ ایران کے پاکستان سے گہرے تعلقات ہیں اور ہم بھارت کے بھی اچھے دوست ہیں ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان سے ،اقتصادی معاملات ،توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے ،توانائی کی ضرورت پور ی کرنے ،سرحدی سیکیورٹی ،علاقائی ،عالمی اور اسلامی دنیا کو در پیش مسائل پر بات چیت کی گئی ۔انہوں نے واضح کیا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھارتی جاسوس کی گرفتاری پر کوئی بات نہیں کی گئی ۔ان کا کہنا تھا کہ ایران جب بھی پاکستان کے قریب ہونے کی کوشش کرتا ہے تو افواہیں پھیلائی جاتی ہے ،ایران نے سب سے پہلے پاکستان کو تسلیم کیا ۔انہوں نے کہا کہ خطے کے مسائل طاقت سے حل نہیں ہو سکتے ، پاکستان اور ایران میں گہر ی دوستی اور بردارانہ تعلقات کے رشتے میں بندھے ہیں ۔ انہوں نے باور کرایا کہ ایران کے بھارت کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گیس پائپ لائن منصوبے پر اپنے حصے کا کام مکمل نہیں کیا ،پاکستان کا موقف ہے کہ عالمی پابندیوں کی وجہ سے تاخیر ہوئی تاہم اب پابندیاں ختم ہو گئی ہیں ،امید ہے گیس منصوبے پر پاکستان اپنے حصے کا کام جلد مکمل کر ے گا ۔انہوں نے کہاکہ ایران پاکستان کو گیس کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بجلی کی فراہمی کے لیے بھی پر عزم ہے ۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ سڑک اور ریل کے ذریعے گوادر بندر گاہ کے ساتھ منسلک ہونا چاہتے ہیں ،مواصلاتی رابطے دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا ملاقاتوں میں پاک چین اقتصادی راہداری پر بھی بات ہوئی کیونکہ راہداری کو ایران کے ساتھ ریل اور زمینی راستوں سے جوڑا جا سکتا ہے۔ ایران سے جڑ کر اقتصادی راہداری وسط ایشیائی ریاستوں تک جا سکتی ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ ہماری شناخت ہمارے مسلک نہیں بلکہ اسلام ہے ہم بحیثیت شیعہ سنی ایک دوسرے کے مدمقابل نہیں آ سکتے۔ متحد ہوئے بغیر دشمنوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری نااتفاقی نے یہودیوں کو ہنسنے کا موقع دیا، اتحاد کیساتھ اپنی ثقافت کی طرف لوٹنے کی ضرورت ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close