خیبر پختونخواہ

وزیر زراعت سرکاری اسپتال سے والدہ کا علاج نہ کراسکے

پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر زراعت خیبرپختونخوا سردار اکرام اللہ خان گنڈہ پور نے اپنی رہائشگاہ پر منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران اپنی حکومت کی کارکردگی پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز میری والدہ کی طبیعت خراب ہو گئی تھی‘ لہذا میں انہیں تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کلاچی لے آیا مگر وہاں سہولیات نہ ہونے کے باعث مجبوراً ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ٹیچنگ اسپتال ڈیرہ اسماعیل خان لانا پڑا ۔

اسپتال منتقل کرنے پر ڈاکٹروں نے چیک اپ کے بعد پہلے ای سی جی کرائی اور اس کے بعد ایکو کرانے کیلئے گئے تو اس دوران لائٹ چلی گئی ۔ اسپتال عملہ اور میں تقریباً آدھا گھنٹہ بجلی کا انتظار کرتے رہے مگر بجلی نہ آئی ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہوا اور شرمندگی بھی ہوئی کیونکہ میں صوبائی حکومت کا حصہ اور وزیر ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے میڈیا کے ذریعے اسپتال میں بجلی کا نظام صحیح نہ ہونے کے بارے میں بھی سنا تھا اور آج اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے ۔

اسپتال انتظامیہ نے اپنی کرپشن اور نا اہلی کو چھپانے کیلئے اسپتال میں میڈیا پر پابندی عائد کردی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دال میں ضرور کچھ کالا ہے ۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو میڈیا پر پابندی عائد نہ کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال کے جرنیٹر کیلئے ملنے والے تیل کا فنڈ بچانے کیلئے اس قسم کا اقدام انتہائی افسوسناک ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ایک صوبائی وزیر ہوں میں اپنی والدہ کی پرائیویٹ ایکو کرالی مگر ان غریبوں کا کیا جو سارا دن اسپتال میں دھکے کھاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو ایکو کی بات ہے اگر خدانخواستہ کسی کے آپریشن کے دوران بجلی چلی جائے تو اس کا کیا بنے گا ۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک ‘ صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی ‘ سیکرٹری و ڈی جی صحت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کریں اور صوبے کے دوسرے بڑے اسپتال میں بجلی کے مسئلہ سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close