پنجاب

’گلالئی نے عمران خان پر الزام لگانے کیلئے 5 کروڑ روپے مقرر کئے‘

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے اپنی پارٹی کی روایتی حریف پارٹی مسلم لیگ (ن) پر الزام لگایا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کی ذات کو نشانہ بنانے کے لیے عائشہ گلالئی کا استعمال کیا ہے اور سابق پی ٹی آئی رکن نے عمران خان پر الزام لگانے کے لیے 5 کروڑ روپے کی، رقم مقرر کی جو بڑھ بھی سکتی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی ذات کو نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا اس قبل بھی متعدد سیاستدانوں کی ذات کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک سینئر صحافی کے مطابق عائشہ گلالئی نے عمران خان پر الزام لگانے کے لیے 5 کروڑ روپے کی رقم مقرر کی تھی، جو ممکنہ طور پر بڑھ بھی سکتی ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ عائشہ گلالئی مستعفی نہ ہوئیں تو الیکشن کمیشن آف پاکستان سے ان کے خلاف ڈی نوٹیفائی کرانے کیے لیے درخواست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے عائشہ گلالئی کو ایک نوٹس بھیجا ہے اور ان سے قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کا کہا ہے کیونکہ انہوں نے مذکورہ نشست پر پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔

فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عائشہ گلالئی نے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کی، عائشہ گلالئی کو نوٹس جاری کردیا ہے کہ وہ معافی مانگیں۔ رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کردار کشی کی گئی ہے، 97-1996 میں عمران خان جب سیاست میں آئے تو ان پر بھی حملہ ہوا تھا۔

فواد چودھری نے کہا کہ نیب نے ایل این جی کا جو ریفرنس بند کیا، وہ حدیبیہ کیس سے مختلف نہیں تھا اور مطالبہ کیا کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کو بھی پبلک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 220 ارب روپے کا شفاف استعمال نہیں ہوا، ایل این جی ریفرنس کھولا جائے جس میں نیب شریک جرم ہے۔ پی ٹی آئی رہنما نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے نوازشریف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹس کیوں جاری نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے اکاؤنٹ میں ایک رات میں 88 کروڑ روپے کہاں سے آئے؟ منی لانڈرنگ میں پورا خاندان شامل ہے۔

بعد ازاں پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عائشہ گلالئی کے الزامات کا جواب وہ دیں گی، گلالئی کہتی ہیں خان صاحب مغربی اقدارل انا چاہتے ہیں، گلالئی پہلے آپ اپنا گھر دیکھ لیں پھر بات کریں۔ عالیہ حمزہ نے عائشہ گلالئی کے دعوؤں کے حوالے سے کہا کہ میں انجینیر اور کور کمیٹی کا حصہ ہوں ہمیں پارٹی میں عزت دی جاتی ہے، انہوں نے سوال کیا کہ عائشہ گلالئی اگر آپ کو پیغام 2013 میں ملا تواس وقت پریس کانفرنس کیوں نہ کی؟

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی خواتین کو عزت دینا جانتی ہیں، کے پی میں ڈپٹی اسپیکر بھی خاتون ہی ہیں، انہوں نے دعویٰ کی کہ کروڑوں روپے عائشہ گلالئی کو دیے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے اس عزم کا کہنا تھا کہ ہم اپنے چیئرمین عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے عائشہ گلالئی سے سوال کیا کہ اگر پیپلزپارٹی میں عزت تھی تو اسے چھوڑ کر مشرف کی پارٹی کیوں جوائن کی اور بعد میں پی ٹی آئی میں شمولیت کیوں اختیار کی۔

یاد رہے کہ کہ گذشتہ روز عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں پہلے پیپلز پارٹی کا حصہ تھی جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے، لیکن تحریک انصاف میں کچھ اور ہی ماحول دیکھا، پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین پریشان ہیں جبکہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔‘

انہوں نے پارٹی چیئرمین سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’عمران خان پر مغربی ماحول کا اثر ہے، وہ شاید پاکستان کو انگلینڈ سمجھتے ہیں اور پاکستان میں مغربی ثقافت لانا چاہتے ہیں، ان کا اپنی عادتوں پر کنٹرول نہیں اور وہ غلط ٹیکسٹ میسجز کرتے ہیں۔ عائشہ گلالئی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر بھی الزامات لگاتے ہوئے انہیں صوبے کا ڈان قرار دیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close