پنجاب

نوجوان لڑکی نے سر عام میاں منشاءکوایسی پیشکش کر دی کہ جان کر ان کی بیگم کے غصے کی حد نہ رہے گی

لاہور : ہر لڑکی کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے خوابوں کے شہزادے کی پہلی بیوی بنے لیکن آپ کو یہ سن کر حیرت ضرور ہو گی کہ کچھ ایسی لڑکیاں بھی ہیں جو خوشی خوشی کسی ایسے شخص سے شادی کرنے کو تیار ہوتی ہیں جو ناصرف ایک نامی گرامی شخص ہو بلکہ پہلے سے شادی شدہ اور کئی بچوں کا باپ بھی ہو ۔ جی ہاں! ایک ایسی ہی لڑکی منظرعام پر آئی ہے جس نے سرعام ٹی وی شو پر ہی پاکستان کے بزنس ٹائیکون میا منشاءکیساتھ شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ٹی وی پروگرام ”اوور دی ایج“ میں آڈیشن دینے آئی ایک لڑکی ”انیدا“ نے میاں منشاءکیساتھ شادی کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ان کی دوسری بیوی بننا چاہتی ہیں۔ وقار زکاءنے حیرانگی سے پوچھا کہ ”کون سے والے میاں منشائ، کوئی آپ کے گلی محلے میں رہتا ہے“ تو انیدا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ میاں منشاءجو بزنس ٹائیکون ہیں اور ان کی ایک بیوی اور تین بچے ہیں، میں ان کی دوسری بیوی بننا چاہتی ہوں۔ وقار ذکاءنے لڑکی کی خواہش کو دیکھتے ہوئے اسے موقع دیا کہ وہ میاں منشاءکو اپنا پیغام دیدے ۔ انیدا نے کیمرے پر میاں منشاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ” اسلام و علیکم میاں منشائ، مجھے آپ سے شادی کرنی ہے، 1958 آپ کی پیدائش کا سال ہے اور اللہ آپ کی زندگی اوربڑی کرے کیونکہ میں نے آپ کے ساتھ رہنا ہے، میں نے آپ کے بارے میں پڑھا ہے کہ آپ کے تین بیٹے ہیں، بیوی آپ کی پرانی ہو چکی ہے تو میں ہوں آپ کا خیال رکھنے کیلئے ، برائے مہربانی اگر آپ دیکھیں تو مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں اس پروگرام کے ذریعے“۔ میاں منشاءکو اس پروگرام کے ذریعے رابطے کی دعوت دینے کی بات پر وقار ذکاءبھی چپ نہ رہ سکے اور انہوں نے بھی ترقی بہ ترقی جواب دیا کہ ” جی میاں منشاءصاحب، میرا نام وقار ذکاءکو آرڈینیٹر ہے اور میں لڑکیوں کے رشتے کرواتا ہوں، اگر آپ راضی ہو جائیں تو مجھ سے رابطہ کر لیجئے گا، میں ”باجی“ کا رشتہ لے کر پہنچ جاﺅں گا“۔ میاں منشاءسے ہی شادی کیوں کرنے کے سوال پر انیدا کا کہنا تھا کہ ” اگر دیکھا جائے تو ہمارے ملک میں شادی ایک بہت بڑی قربانی ہے اور کسی غریب کیساتھ کر کے بھی مار ہی کھانی ہے تو پھر کسی امیر سے ہی کر لو“۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close