Featuredپنجاب

کوئی بھی آرمی چیف ریٹائرمنٹ کے بعد ملک میں نہیں رہتا، نواز شریف کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں، جاوید ہاشمی

ملتان: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سینیئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اب نواز شریف کی رہائی کمیٹی بنانے اور تحریک چلانے کا وقت آن پہنچا ہے، مشاورت جاری ہے، ضرورت پڑی تو نواز شریف رہائی تحریک چلانے کا اعلان کروں گا، ملک کو جام کر دیا گیا ہے، یہ بات سب کو مان اور جان لینی چاہیئے کہ ملک آزاد اور بااختیار جمہوریت سے ہی چلے گا، وہ وقت آنے والا ہے کہ عمران خان بھی مسلم لیگ (ن) اور پی پی کے ساتھ ہوں گے، میں اصغر خان کیس بند نہیں ہونے دوں گا، اس کا مدعی بھی بن جاوں گا، کوئی بھی آرمی چیف اور چیف جسٹس ریٹائرمنٹ کے بعد ملک میں نہیں رہتا، جو کہ المیہ ہے، نواز شریف کے ساتھ جیل میں جو سلوک کیا جا رہا ہے افسوسناک ہے، نواز شریف کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں، نواز شریف نے جمہوریت کی بقاء کی جنگ لڑی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ جو سیاسی جماعتیں بن چکی ہیں، انہیں ختم کرنا کسی کے بس کی بات نہیں، جس میں عمران خان کی پارٹی بھی شامل ہے، میاں نواز شریف جو تین بار وزیراعظم رہے ہیں، کے چاہنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہے، آج نہیں تو کل مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی میں قربتیں بڑھیں گی، یہ قربتیں بڑھنی چاہیں، ملکی اقدار اور جمہوریت کی خاطر خوش آئند ہیں، یہ جماعتیں اکٹھی ہو جائیں گی اور عمران خان بھی ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ہمارے ملک میں اسٹیبلشمنٹ کے مقابلے میں جمہوریت زیادہ مضبوط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ائیر مارشل (ر) اصغر خان اگرچہ میرے آئیڈیل ہیں، مگر اصغر خان کیس پوری طرح منظر عام پر آنا چاہیئے، یہ کیس کبھی بند اور کبھی کھول دیا جاتا ہے، اس کیس کے حوالے سے گذشتہ 30 سالوں کے دوران سیاستدانوں کو بدنام کیا گیا، حالانکہ سویلین لوگ سیاست میں آتے آتے مر جاتے ہیں، اپنا اور بچوں کا مستقبل بھی تاریک کر لیتے ہیں، جھوٹے الزامات کا سامنا کرتے ہیں۔ اصغر خان کیس میں جب میرے خلاف یوسف میمن نامی گواہ کو پیش کیا گیا تو اس نے عدالت میں کہا کہ مجھے دباؤ دے کر جاوید ہاشمی کے خلاف جھوٹی گواہی کے لئے لایا گیا ہے۔

مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ اصغر خان کیس میں مدعی بنیں گے اور اس کیس کو انجام تک پہنچائیں گے، انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین کیس ہے، اسے مرنے نہیں دوں گا، جنرل (ر) درانی اور جنرل (ر) اسلم بیگ کے اعترافی بیانات اصغر خان کیس میں موجود ہیں، اگر اصغر خان کیس بند کیا گیا تو میں کھلواؤں گا، اب چوہے اور بلی کا کھیل ختم ہونے کا وقت آگیا ہے، کیونکہ یہ حکومت نہیں چل رہی اور انتظامیہ فیصلے نہیں کرنے دے رہی، ہم جمہوریت میں رہ کر پاکستان بچائیں گے، کیونکہ جمہوریت کی چابی سے ہی ملک چلے گا، مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میاں نواز شریف جیل میں ہیں اور انہوں نے این آر او لینے سے انکار کیا ہے، اس لئے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیل قواعد کے مطابق اگر ایک عام قیدی بیمار ہو جائے تو جیل انتظامیہ اس کی مکمل صحت یابی تک سو نہیں سکتی، مگر یہ پہلا موقع ہے کہ نواز شریف کے ساتھ عام قیدیوں سے بھی بدتر سلوک کیا جا رہا ہے، انہیں علاج کے لئے ڈاکٹر تک کی سہولت نہیں دی جا رہی۔

انہوں نے کہا کہ جب انسان 65 سے 70 سال کی عمر میں داخل ہوتا ہے تو بیماریاں اس کے ساتھ ہوتی ہیں، اس لئے ضروری ہے کہ نواز شریف کو جیل میں ڈاکٹر سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف تین مرتبہ وزیراعظم اور دو مرتبہ وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں، جیل میں ان کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے، وہ بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، ان حالات میں اگر نواز شریف کے چاہنے والوں نے جو یقیناً ملک کی نصف آبادی کے برابر ہیں، نفرت کا اظہار کیا تو ملک کس طرح چل سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اقتدار کا ساتھی نہیں نواز شریف کے مشکل وقت کا ساتھی ہوں، ہر حکومت کے خلاف میری جنگ رہی ہے، میاں نواز شریف نے بھی مارشل لاء اسٹیبلیشمنٹ کے خلاف تحریک چلائی ہے، مجھے افسوس ہے کہ میاں نواز شریف کو ذاتی انتقام کا نشانہ بنا کر جسمانی طور پر ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، جیل کا نظام نیب کے ذمہ نہیں بلکہ صوبائی حکومت کے سپرد ہوتا ہے، میں میاں نواز شریف کے خلاف جیل انتظامیہ کے رویئے کے خلاف احتجاج کرتا ہوں، اگر میاں نواز شریف کو علاج کی سہولت نہ دی گئی تو ہم لاہور جاکر احتجاج کریں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close