سندھ

کراچی کے مکینوں کیلئے شاندار خبر

کراچی: دنیا کی معروف ٹیکسی سروس اوبر نے بالآخر پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی اپنی سروس شروع کردی،اٹھائیس اگست تک صارفین کو پانچ بار مفت سفر کی سہولت بھی دی گئی ہے۔کمپنی کی ویب سائٹ پر کراچی کے شہریوں کو خوشخبری دی گئی ہے کہ اب وہ محفوظ،آرام دہ اور سستے سفر کی سہولت سے صرف ایک کلک کی دوری پر ہیں۔

اس ہفتے کے آخر تک پانچ بار مفت سفر بھی کرسکتے ہیں ۔صرف اوبر کا ایپ کھولیں اور گاڑی منگوالیں۔اوبر کراچی میں ٹیکسی منگوانے پر کم سے کم چارجز ایک سو پچاس روپے متعارف کروارہی ہے،فی کلو میٹر نو روپے اڑتیس پیسے اور فی منٹ دو روپے وصول کئے جائیں گے۔اوبر کراچی میں کلفٹن، صدر، جمشید ٹاو¿ن،گلشن اقبال ،لیاقت آباد، گلبرگ،فیصل ٹاؤن، ملیر اور کورنگی میں سروس فراہم کررہی ہے۔

اوبر پاکستان کے ہیڈ زوہیر یوسفی کہتے کے مطابق دنیا کے ساتویں بڑے شہر کی بڑی آبادی کو سفر کی بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں گی ،کراچی کے بعد اسلام آباد میں بھی سروس کے اجرا کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔کراچی میں اوبر سروس کا اجرا جمعرات پچیس اگست سے ہوا۔اوبر موبائل فون کی ایپ کے ذریعے ٹیکسی بک کرنے کی سروس ہے جو دنیا کے 76 ممالک کے 473 شہروں میں موجود ہے۔اوبر کے بین الاقوامی کاروبار میں توسیع کے سربراہ لیوک اماڈو کے مطابق گذشتہ سال اوبر نے مشرقِ وسطیٰ، افریقہ اور پاکستان کے خطے کے لیے 25 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم مختص کی تھی جس کا ایک بڑا حصہ پاکستان میں خرچ کیا جائے گا۔کراچی میں سروس کا مقصد ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے کراچی کے شہریوں کے لیے معاشی مواقع فراہم کرنا ہے۔

اوبر نے فی الحال کراچی میں اپنی سب سے سستی سروس ’اوبرگو‘ متعارف کروائی ہے جو نو روپے 38 پیسے فی کلومیٹر اور دو روپے فی منٹ کے حساب سے بل بنائے گی۔کراچی میں جمعرات سے اتوار تک اوبر کی تین سو روپے تک کی سروس مفت بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔یاد رہے کہ اوبر کا پاکستان میں آغاز اس سال مارچ میں لاہور سے ہوا تھا جہاں صرف ماہ جولائی کے دوران پینسٹھ ہزار افراد نے اوبر سروس سے استفادہ کیاتاہم اوبر پاکستان میں پہلی ٹیکسی سروس نہیں ہے جو موبائل ایپ کے ذریعے چل رہی ہو۔ اس سے پہلے پاکستان میں ’کاریم‘ کے نام سے ایک ٹیکسی سروس موجود ہے جو کراچی لاہور اور اسلام آباد میں کام کر رہی ہے۔ کاریم کے سی ای او جنید اقبال نے کہا کہ کاریم ایک مکمل پاکستانی کمپنی ہے جس کی ایپ بھی پاکستان میں تیار کی گئی ہے۔انھوں نے بتایا کہ دنیا کے دس ممالک کے 30 شہروں میں کاریم نے اوبر کا کافی سخت مقابلہ کیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ مصر کے سوا تمام ممالک میں کاریم کے 85 فیصد ڈرائیور پاکستانی ہیں۔یاد رہے کہ کراچی میں عوام کے لیے سرکاری سطح پر ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام نہیں ہے اور تقریباً دو کروڑ کی آبادی والے شہر میں کوئی ماس ٹرانزٹ سسٹم بھی نہیں ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close