سندھ

لاڑکانہ کے میڈیکل کالج میں طالبہ کی پراسرار موت

لاڑکانہ: شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبہ کی پراسرار ہلاکت

بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے چانڈکا میڈیکل کالج کی چوتھے سال کی طالبہ کی لاش 24 نومبر کی دوپہر کو گرلز ہاسٹل نمبر دو سے ان کے کمرے سے ملی۔

پولیس عہدیدار کے مطابق اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوع پر پہنچ گئی پولیس کے مطابق ہاسٹل نمبر دو کے کمرے سے نوشین کاظمی نامی لڑکی کی پھندا  لگی لاش ملی۔

طالبہ کا تعلق ضلع دادو سے تھا اور ان کے والدین کو اطلاع کردی گئی جب کہ طالبہ کی لاش کو تین گھنٹے گزر جانے کے باوجود پھندے سے نہیں اتارا گیا۔

پولیس کا کہنا کہ فوری طور پر کہنا قبل از وقت ہے کہ طالبہ نے خودکشی کی یا پھر ان کے ساتھ کوئی واقعہ پیش آیا، تاہم بظاہر واقعہ خودکشی کا لگتا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ طالبہ کے ورثا کے پہنچنے کے بعد کیس داخل کرنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا جب کہ پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ آنے اور واقعے کی ابتدائی تفتیش کے بعد ہی واقعے سے متعلق کچھ کہا جا سکے گا۔

کچھ عرصہ قبل بھی چانڈکا میڈیکل کالج میں ایک طالبہ نے اسی طرح پراسرار طور پر خودکشی کرلی تھی۔

گرلز ہاسٹل سے طالبہ کی لاش ملنے کے بعد سوشل میڈیا پر متعدد افراد نے واقعے کی ویڈیوز اور تصاویر بھی شیئر کیں، جن میں طالبہ کو پھندے میں لٹکا دیکھا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں طالبہ کو پھندے سے لٹکا دیکھا جاسکتا ہے۔

نوشین کاظمی کی پراسرار ہلاکت سے قبل ستمبر 2019 میں بھی اسی یونیورسٹی کے چانڈکا ڈینٹل کالج کے ہاسٹل سے بیچلرز ان ڈینٹل سرجری (بی ڈی ایس) کی فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا مہر چندانی کی لاش ملی تھی۔

 

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close